آئی ایم ایف معاہدے سے مزید استحکام آئے گا، اہداف حاصل کرنے میں خون پسینہ لگائیں گے، عطا تارڑ

اتوار 31 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہم نے 16 ماہ میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا اسی وجہ سے نگران حکومت میں استحکام آیا۔ آئی ایم ایف معاہدے سے مزید استحکام آئے گا۔ وزیر خزانہ نے ان معاملات میں بھرپور توجہ دی ہے اور ہم اہداف حاصل کرنے میں خون پسینہ لگائیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اگلے 5 برس کے لیے وزارتوں کے اہداف مقرر کردیے ہیں، وزارتوں کو باقاعدہ دستاویز کے ذریعے 70 صفحوں پر مشتمل تحریری ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان سے کیا توقعات ہیں اور انہوں نے کیا کرنا ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم نے کوشش کی ہے اور ہر وزارت کو حقیقت پر مبنی اہداف دیے گئے ہیں، وزارت خزانہ کو مہنگائی اور بیروز گاری میں کمی کرنا ہے، شرح نمو میں اضافہ کرنا ہے، آئی ایم ایف کے اہداف کو مکمل کرنا ہے، قرضہ جات کی ری اسٹرکچرنگ بھی ان کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہر وزارت کو تحریری طور پر آگاہ کرتے ہیں کہ یہ اگلے 6 مہینے، 2 سال یا 5 سال کے اہداف ہیں اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ آپ انہیں پورا کریں گے۔ پہلی دفعہ وزارتوں کو تحریری طور پر یہ اہداف ارسال کیے گئے ہیں۔ جب کابینہ کا اجلاس ہوگا تو وزارتوں سے جواب بھی لیا جائے گا اور اچھی کارکردگی والے وزرا کی ستائش بھی جائے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خود احتسابی کا نظام بھی وضع کیا گیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے، آئی ٹی کے ذریعے نیا نظام لایا جائے گا جہاں وزراتوں کی کارکردگی کو جانچا جائے گا۔ اہداف انتہائی کلیئر ہیں جیسے تجارتی خسارہ کم کرنا، زر مبادلہ بڑھانا، آئی ٹی کے شعبے میں ایکسپورٹس بڑھانا اور پے پال جیسی سہولیات کو فعال کرنا، ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام کا نفاذ وغیرہ ، یہ انتہائی کلیئر ٹارگٹ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کو غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا ہدف دیا گیا ہے، دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیے جدید نظام وضع کرنے، غیر قانونی طور پر غیر ملکی مقیم افراد اور اسمگلنگ کی روک تھام وغیرہ بھی اہداف میں شامل ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ مؤثر کورآڈینیشن کا نظام وضع کیا گیا ہے، خاص طور پر چینی شہریوں کی سیکیورٹی اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بہت بڑا کردار ہماری انٹیلیجنس ایجنسی کا ہے کہ وقت سے پہلے اقدام کیسے کیا جائے گا۔ جس طرح نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کی نگرانی کی جاتی تھی انہی بنیادوں پہ باقاعدہ طور پر دیکھا جائے گا کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان رابطہ کس طریقے سے ہو رہا ہے۔ غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے ضوابط بنائے جائیں گے، ماضی میں کبھی تحریری طور پر تفصیل کے ساتھ ہدایات وزارتوں کو جاری نہیں کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت قانون کمزور طبقات اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے گی اور تمام قوانین کے لیے ای پورٹل بنائے جائیں گے، قانون کے نفاذ کے لیے بھی اہداف دیے گئے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت صنعت کو انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بنانے، شپ بریکنگ انڈسٹری کے فروغ اور دوست ممالک کے ساتھ صنعتی پیداوار بڑھانے کا ہدف بھی دیا گیا ہے۔ کامرس کی وزارت کو تجارتی خسارے کو کم اور جدید ٹیکنالوجی کو رائج کرنے کے حوالے سے ہدف دیا گیا ہے، فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ اور لوکل انویسٹمنٹ کے لیے کاروبار میں آسانی کا ٹاسک بھی دیا جا چکا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ دسمبر 2027 تک خلیجی ممالک کی برآمدات میں اربوں ڈالرز کے اضافے، 5 سال کے لیے دو طرفہ تجارتی معاہدوں اور 30 اپریل تک قومی صنعتی پالیسی کی منظوری کا ہدف بھی دیا گیا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزارت تعلیم کو اسکول کی سہولت سے محروم بچوں کی اسکول تک رسائی جبکہ پی ایچ ڈی اسکالر شپس میں اضافے اور پرائمری اسکول میں داخلے بڑھانے کا ہدف دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت نجکاری کو پی آئی اے کی نجکاری کو فی الفور منطقی انجام تک پہنچانے کا کہا گیا ہے، کمرشل بینکس کے ساتھ پی آئی اے کے بقایا واجبات کے معاملات کامیابی سے منطقی انجام تک پہنچ گئے ہیں۔ پی آئی اے کی نجکاری سے معیشت پر مثبت اثر پڑے گا اور حکومتی ریونیو میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کئی محکمے برائے نام چل رہے ہیں ان کو دوسرے محکموں میں ضم کیا جائے گا۔ کابینہ اراکین مراعات نہیں لے رہے، خرچوں کو کم کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp