اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے نظرثانی درخواست سینیٹ الیکشن سے ایک روز قبل علی عظیم آفریدی کی وساطت سے دائر کی ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم دیا ہے، اسپیکر صوبائی اسمبلی کے پاس اجلاس بلانے کے لیے ابھی تک کوئی درخواست نہیں آئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ممبران سے حلف لیا جائے، نہ اسمبلی کا اجلاس ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی درخواست کی گئی ہے، اس صورت میں ممبران سے حلف کیسے لیا جائے، درخواست کے بغیر اسپیکر اجلاس نہیں بلا سکتا۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی نے اپنی درخواست میں عدالت سے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی استدعا کی۔ نظر ثانی درخواست میں صوبائی حکومت، الیکشن کمیشن، سیکریٹری قانون اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
بعد ازاں، پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، عدالت کاحکم آیا تو اس پر قانونی ٹیم سے مشاورت کی، گورنر ازخود اجلاس طلب نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ آج عدالت اس لیے آئے ہیں تاکہ عدالت کے سامنے اپنا موقف رکھ سکیں، عدالت کا جو حکم ہوگا اس پر عمل کریں گے، الیکشن کمیشن تو بادشاہ ہے، کچھ بھی کرسکتا ہے، اسمبلی ہال پولنگ اسٹیشن ڈکلیئر ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن جب چاہے آسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے بدھ کو خیبر پختونخوا اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسپیکر کو مخصوص نشستوں پر منتخب اقلیتی اور خواتین اراکین سے حلف لینے کی ہدایت کی تھی۔