وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگے تیل پر چلنے والے بجلی کے منصوبوں کو قابل تجدید توانائی پر منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ بجلی کی ترسیل کی استعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔ ونڈ، پن بجلی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ حکومت بجلی چوری کی روک تھام کے لیے پرعزم ہے۔ بجلی کی چوری کی روک تھام میں پنجاب کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے، دوسرے صوبے بھی بجلی چوری کی روک تھام کے لیے مربوط اقدامات اٹھائیں۔ یہ ایک بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
بجلی شعبے کے حوالے سے اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مختلف وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ معیشت سے متعلق مختلف اجلاس ہو چکے ہیں۔ ملک میں بارشیں ہو رہی ہیں، ڈیموں میں بھی پانی آئے گا اور پن بجلی کی پیداوار بڑھے گی۔ بارشوں سے جانی نقصان بھی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ این ڈی ایم اے صوبوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل تیار کرے تاکہ جہاں جہاں بھی بارشوں سے نقصان ہوا ہے وہاں پر امدادی سامان پہنچایا جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے نظام کی استعداد بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری کے بغیر مطلوبہ فوائد کا حصول ناممکن ہے۔ بجلی کی ترسیل کے نظام میں خامیاں اور کمزوریاں دور کرنا ناگزیر ہے۔ بجلی کی ترسیل کے نظام کی استعداد بڑھانے کے لیے ماہرین کی خدمات لینے کی ضرورت ہے تاکہ بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری لائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اضافی بجلی کو بھی استعمال میں لانے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ پن بجلی کی پیداوار بڑھانے پر توجہ دینا ہوگی۔ بجلی کے منصوبوں کو قابل تجدید توانائی پر منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ونڈ، پن بجلی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اپنے سسٹم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے کیونکہ 27 ارب ڈالر کی درآمدات سے ہم اپنی بجلی اور ٹرانسپورٹ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔ مافیاز ملک کی دولت کو نچوڑ رہے ہیں۔ بجلی کی پیداوار کے لیے اگر ہم متبادل ذرائع استعمال کریں تو اربو ں ڈالر کا تیل کا درآمدی بل کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے تفصیلی منصوبہ بندی اگر کرلی جائے تو ہمیں مستقبل میں بہت فائدہ ہوگا۔