سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ پاکستان کا دورہ بہت مفید ثابت ہوا جس میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ابتدائی بات چیت ہوئی، ہم پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔
پاکستان کے دورے پر موجود سعودی وزیر خارجہ نے صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے بعد وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے۔
مزید پڑھیں
سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ میں گرم جوش مہمان نوازی کے لیے پاکستان کا شکر گزار ہوں، سعودی عرب پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے صدر، وزیراعظم سے ملاقاتوں میں پاکستان اور سعودیہ کے تعلقات کی گہرائی اور اہمیت کے بارے میں بات کی۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کا فائدہ ہوگا۔ پاکستان اور سعودی عرب نہ صرف معاشی ترقی بلکہ علاقائی امن میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ شراکت دار ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ ایس آئی ایف سی میں منصوبوں پر دی گئی بریفنگ سے ہم بہت متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نئی اپروچ سے بہت متاثر ہوئے اور اس نے ہمیں بہت اعتماد دیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ سعودی عرب کی تعمیر میں پاکستانیوں کے حصے پر ہم مشکور ہیں۔
سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا عندیہ دیا ہے، اسحاق ڈار
اس موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو معاشی اور تزویراتی طور پر مزید گہرا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حالیہ دورے میں مہمان نوازی پر ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کے مشکور ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان کے لوگ سعودی قیادت کو بہت عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس وقت ایک اعلیٰ سطح کا سعودی وفد پاکستان میں موجود ہے اور مجھے یاد نہیں کہ 35 سال میں ایسا وفد آیا ہو۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔ سرمایہ کاری ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے کی جائے گی جو بیرونی سرمایہ کاری کے لیے ون ونڈو ادارہ ہے۔
زراعت، آئی ٹی، کان کنی اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت کی گئی
انہوں نے کہاکہ آج سعودی وزیر خارجہ کے ایس آئی ایف سی کے دورے کے دوران زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے بارے میں بات کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے گزشتہ دور میں ایس آئی ایف سی کے بارے میں قانون سازی کی۔ جہاں بیرونی سرمایہ کار ایک چھت کے نیچے سارے لائسنز حاصل کرسکتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے بیرونی سرمایہ کاری کا دائرہ وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب تمام بین الاقوامی فورمز پر ایک ساتھ نظر آتے ہیں۔
25 لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے پر سعودی عرب کے مشکور ہیں
اسحاق ڈار نے مزید کہاکہ ہم سعودی عرب میں 25 لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے پر سعودی عرب کے مشکور ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف چاہتے ہیں کہ ہم اپنی لیبر فورس کو تربیت دے کر باہر بھجوائیں۔
انہوں نے کہاکہ میں کہوں گا کہ سعودی عرب اپنے نئے تعمیراتی منصوبوں کے لیے ہماری ورک فورس کو ملازمت دینے کے بارے میں سوچے۔
سعودی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے وزارت خارجہ میں ملاقات
دریں اثنا سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزارت خارجہ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا استقبال کیا۔
ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران قیادت کی سطح پر ہونے والی اہم مفاہمت کو یاد کیا۔
انہوں نے دوطرفہ اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے دیرینہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی عرب کی دور اندیشی اور مستقبل کی قیادت میں غیر معمولی پیشرفت اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے سعودی عرب کے قائدانہ کردار کو سراہا۔
متعدد شعبوں میں وسیع تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال
دونوں وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے متعدد شعبوں میں وسیع تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان کی طرف سے پیش کردہ سرمایہ کاری کے زبردست مواقع اور اس سلسلے میں ایس آئی ایف سی کے مرکزی کردار پر روشنی ڈالی۔
سعودی وزیر خارجہ نے ان کے اور ان کے وفد کے پرتپاک استقبال پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کے گہرے برادرانہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے خطے کی حالیہ پیش رفت اور غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فوری جنگ بندی اور وہاں اسرائیلی مظالم بند کرنے پر زور دیا۔