امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا ایک اور بل منظور

اتوار 21 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) نے چین کی ویڈیو شیئرنگ اور سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی کا ایک اور بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 17 کروڑ سے زائد امریکی صارفین پر مشتمل ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے کانگریس میں ہوئی ووٹنگ میں 360 اراکین نے بل کے حق میں جب کہ صرف 58 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

نیا بل گزشتہ ماہ مارچ 2024 میں منظور کردہ بل سے خاصی مطابقت رکھتا ہے البتہ اس میں ایپلی کیشن پر پابندی اور چینی کمپنی سے علیحدگی کے حوالے سے دی گئی مدت میں کچھ نرمی کی گئی ہے۔ نئے منظور شدہ بل کو صدر جوبائیڈن منظور کر لیتے ہیں تو اس کے بعد ٹک ٹاک کو پابندی سے بچنے کے لیے اپنی کمپنی کا نیا مالک 270 دن کے اندر ڈھونڈنا ہوگا۔

بل کے تحت وائٹ ہاؤس کو یہ اختیار ہوگا کہ اگر اسے محسوس ہو کہ کمپنی نیا مالک ڈھونڈنے کی حقیقی کوششیں کررہی ہے تو وہ اس مدت میں مزید 90 روز کا اضافہ بھی کرسکتا ہے۔ ٹک ٹاک طویل عرصے سے اس بل کی منظوری روکنے کے لیے سرگرم تھا۔ کمپنی کا مؤقف ہے کہ یہ بل صارفین کے حقوق کو نقصان پہنچانے کے علاوہ چھوٹے کاروبارکے لیے بھی خطرناک ہوگا۔

مارچ 2024 میں منظور کردہ بل کے تحت ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کو ایپلیکیشن سے علیحدگی اختیار کرنے کے لیے 180 روز دیے گئے تھے بصورت دیگر امریکا میں ایپل اور گوگل پلے اسٹور پر اس پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp