بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھنا ایک طرح تشدد ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

پیر 22 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر جواب دینے کے لیے اسٹیٹ کونسل نے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے استدعا منظور کرتے ہوئے کہا کہ چیف کمشنر خود کو کیسے صوبائی حکومت قرار دے سکتا ہے؟ آپ نے انہیں قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، یہ ایک طرح تشدد ہے، آپ کے پاس کوئی گراؤنڈز نہیں۔

بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل اور خالد یوسف چوہدری پیش ہوئے۔ دوران سماعت اسٹیٹ کونسل سے عدالت سے ایک ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سب جیل کے قیام سے متعلق ہم اپنے طور پر دیکھ رہے ہیں کوئی چیز غیر قانونی تو نہیں، کچھ وقت چاہیے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ چیف کمشنر خود کو کیسے صوبائی حکومت قرار دے سکتا ہے، آپ نے انہیں قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، یہ ایک طرح تشدد ہے۔ اس کیس میں ایک رٹ اور 6 متفرق درخواستیں آئی ہیں، آپ کے پاس کوئی گراؤنڈز نہیں ہے۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ اب بھی بشریٰ بی بی کو بنی گالا سے اڈیالہ جیل منتقل کروانا چاہ رہے ہیں۔ اس پر وکیل عثمان ریاض نے مثبت جواب دیا۔ عدالت نے اسٹیٹ کونسل کی استدعا منظور کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کے وکلا سے آئندہ سماعت پر تحریری دلائل طلب کر لیے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس کیس میں اب مزید تاخیر نہ ہو، کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp