اپنے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا اور میڈیا ٹرائل کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے سابق نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی سمیت ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور سیٹلمنٹ آفیسر کوئٹہ کو 20 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہے۔
مزید پڑھیں
محمود خان اچکزئی کی جانب سے قانونی نوٹس پشتونخوا لائرز فورم کے سینئر وکلا کی جانب سے دیا گیا ہے، جن میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ حبیب اللہ ناصر اور ایڈووکیٹ نعمت اللہ اچکزئی بھی شامل ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے نوٹس دھندگان پر اپنے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا اور میڈیا ٹرائل کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ بے بنیاد اور من گھڑت الزامات سے ان کی اور ان خاندان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
Mashar Mehmood Khan Achakzai Legal Notice Defemation-1 by Asadullah on Scribd
محمود خان اچکزئی کی قانونی ٹیم کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس کے مطابق نوٹس کی وصولی کے 7 دن کے اندر پریس کانفرنس کرکے محمود اچکزئی اور ان کے خاندان سے معافی مانگی جائے،مقرہ وقت کے اندر معافی مانگنے میں ناکامی پر 20 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد کی سر براہی میں ٹیم نے 3 مارچ کو پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ کواری روڈ پر محمود خان اچکزئی کی رہائشگاہ کے قریب کارروائی کی تھی وڈپٹی کمشنر نے محمود خان اچکزئی سے مبینہ قبضے کا پلاٹ واگزار کرانے کا دعویٰ کیاتھا۔
کارروائی کے وقت محمود خان اچکزئی کا ایک محافظ گرفتار کیا گیا تھا، کارروائی کے وقت محمود خان اچکزئی اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے، ڈپٹی کمشنر نے پلاٹ سیل کرکے محمود خان اچکزئی کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔