جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے بامقصد مذاکرات کا ماحول بنتا ہے تو خوش آمدید کہیں گے۔
ٹھٹھہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ ابھی تک حکومت کے خلاف گرینڈ الائنس کی کوئی تجویز سامنے نہیں آئی، ہم 9 مئی کو پشاور میں ملین مارچ کرنے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ عمران خان کی گرفتاری کا ایک پہلو قانونی جبکہ دوسرا پہلو سیاسی بھی ہے۔ ہماری پی ٹی آئی کے وفود کے ساتھ ملاقاتیں ہوئی ہیں، بامقصد مذاکرات کا کوئی ماحول بنا تو انہیں خوش آمدید کہیں گے۔
واضح رہے کہ جمعیت علما اسلام 8 فروری کے عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے چکی ہے، جبکہ پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں کو بھی انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کیا ہے تاہم جمعیت علما اسلام اس کا حصہ نہیں، اب پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو بھی اپنے ساتھ شامل کیا جائے۔
یہاں سب سے اہم یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی کی شکایات ہیں، اور ان کے حلقے سے الیکشن جیتنے والے علی امین گنڈاپور اس وقت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہیں۔
2018 کے عام انتخابات کے بعد بھی عمران خان کی حکومت کے خلاف جو تحریک چلی اس میں مولانا فضل الرحمان فرنٹ لائن پر تھے اور پی ڈی ایم کی تشکیل میں ان کا اہم کردار تھا۔