پی ٹی آئی کی قیادت اور امریکی سفیر کے درمیان ملاقات کا انتظام دفتر خارجہ نے نہیں کیا، اسحاق ڈار

منگل 7 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہو چکا ہے، تمام اُو آئی سی ممالک نے فلسطینی اور کشمیری عوام کے لیے آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کو غیر ملکی دورے کے بعد پاکستان پہنچنے پر دفتر خارجہ میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم اور گیمبیا کے شہر بنجول میں او آئی سی اجلاس کے دوران ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ورلڈ اکنامک فورم اجلاس میں شرکت کے دوران پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کی جس میں وزرا بھی شامل تھے۔

وزیر اعظم پاکستان کی غیر ملکی رہنماؤں سے ملاقاتیں کامیاب رہیں

گلوبل سیکیورٹی اینڈ گروتھ ایجنڈا اور انرجی کے حوالے سے فورمز کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستانی وفد نے شرکت کی اس کے علاوہ وزیراعظم کی وہاں بل گیٹس اور ورلڈ بینک کے صدر کے ساتھ ملاقات ہوئی، اس سے قبل رمضان میں وزیراعظم نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جس میں سرمایہ کاری بڑھانے کے بارے میں بات چیت کی گئی تھی۔ اس کے بعد سعودی عرب کا بہت بڑا وفد پاکستان آیا۔

اس کے بعد بزنس ٹو بزنس کے سلسلے میں سعودی عرب کا وفد پاکستان آیا جو ملاقاتوں کے بعد کافی خوش تھا، ہم سست رفتاری کے لیے مشہور ہیں لیکن سعودی عرب کا وفد یہاں کام کی رفتار سے خوش تھا۔ اسی رفتار سے کام چلے تو پاکستان کے لیے کافی خوش آئند ہو گا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ ورلڈ اکنامک فورم کے بعد وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ہوئی جس میں طے پایا کہ مل کے فاسٹ ٹریک پر کام کرنا ہے۔ گیمبیا میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں، میں نے  کونسل آف فارن منسٹرز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وزیراعظم دیگر مصروفیات کے باعث سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔

او آئی سی نے تنازع کشمیر اور فلسطین پر مل کر آواز اٹھانے پر اتفاق کیا ہے

وزیر خارجہ نے بتایا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے اجلاس میں غزہ کے مسلمانوں کے لیے مل کر آواز اٹھانے پر اتفاق کیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ کشمیر کے مسئلے اور اسلاموفوبیا پر بھی آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

انہوں نے بتایا کہ او آئی سی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہو چکا ہے جس میں فلسطین میں فوری طور جنگی بندی اور مظالم روکنے کی بات کی گئی ہے، میں نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امن اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوتا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے او آئی سی کے اجلاس میں بتایا کہ کشمیر کی صورتحال بھی فلسطین سے مختلف نہیں، وہاں بھی ہمارے بہن بھائیوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔

بھارت 5 اگست 2019 کے اقدامات واپس لے

او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مطالبہ کیا گیا کہ 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کو ختم کیا جائے اور کشمیر کے جغرافیے میں تبدیلیاں بند کی جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ او آئی سی کے ماتحت گیارہ رابطہ گروپ ہیں جن میں ایک جموں کشمیر رابطہ گروپ ہے، ہم نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ جموں کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس کرایا جائے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ جموں کشمیر کے حوالے سے ہم نے قومی ذمہ داری بھرپور طریقے سے نبھائی، اس کے علاوہ ہم نے اسلاموفوبیا مواد کے بارے میں بات کی، ہولوکاسٹ کے خلاف مواد سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کر دیا جاتا ہے تو مسلمانوں کی دل آزاری سے متعلق مواد کیوں نہیں ہٹایا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے بھی مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا، اس سلسلے میں پاکستان میں ترکیہ کے سفیر کو سیکرٹری جنرل کا نمائندہ مقرر کر دیا گیا۔

امریکی سفیر کی پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے پاکستان تحریک انصاف اور امریکی سفیر کے درمیان ملاقات کا کوئی انتظام نہیں کیا۔ امریکی سفیر سے ایک زبانی پیغام مارچ میں ملا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ فلاں فلاں حکومتی اور اپوزیشن اراکین سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور ہم نے ان کی کسی سے ملاقات پر اعتراض نہیں کیا لیکن ملاقات کا بندوبست ہم نے نہیں کیا تھا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ سب سے پہلے گیمبیا کے صدر پر صومالیہ کے ڈپٹی وزیراعظم، اس کے بعد چینی صدر کے خصوصی نمائندے، ترکی، کویت ،گیمبیا، کے اعلیٰ اہلکاروں کے ساتھ ملاقات ہوئی، بنجول او آئی سی اعلامیہ کی کامیابی میں فارن سیکریٹری اور سینیگال سے ہمارے سفارتخانے کے اہلکاروں نے کافی محنت کی۔

او آئی سی کے اجلاس میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں مجھے تو تبدیلی نظر آئی ہے، ہم نے وزرائے خارجہ اجلاس سربراہی اجلاس میں شرکت بھی کی اور مشترکہ اعلامیے کے ایک ایک پیرے پر کام کیا، اب بات یہ ہے کہ ہمیں ان اچھے تعلقات کو اپنے فائدے کے لیے کس طرح استعمال کرنا ہے، پاکستانی بزنس مینوں سے کہتا ہوں کہ افریقہ میں بہت اسکوپ ہے، بھارت وہاں کئی ارب ڈالر کی تجارت کرتا ہے، ادویات کی تجارت کا بہت اسکوپ ہے۔

اسلاموفوبیا کے معاملے میں پاکستان میں ترکیا کے سفیر کا او آئی سی سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ مقرر ہونا بہت بڑی کامیابی ہے۔

آزادی اظہار کی آڑ میں ملکی اداروں پر حملے قبول نہیں

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ میں  اظہارِ رائے کی آزادی کا قائل ہوں اور اس قانون سازی کا حصہ رہا ہوں لیکن مدر پدر آزادی کے خلاف ہوں ، ایسا نہیں ہو سکتا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں جی ایچ کیو جناح ہاؤس، مذہب اور ریاستی اداروں پر حملے کر دیں۔

گندم درآمد کرنے کی کسی نے اجازت نہیں دی

گندم اسکینڈل کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے کسی ای سی سی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے گندم درآمد کرنے کی اجازت نہیں دی، شاہد خاقان عباسی ای سی سی کی انرجی کمیٹی کے رکن تھے۔

نواز شریف کی بنائی کمیٹی کی رپورٹ پبلک ہونی چاہیے

9 اگست 2023 تک میں ای سی سی کا چیئرمین تھا، میرے پاس سمری آئی تھی میں نے منظور نہیں کی۔

شاہد خاقان عباسی کے ساتھ بڑا احترام کا رشتہ ہے، لیکن میں اس بات کی تردید کرتا ہوں اور میاں نواز شریف نے اس سلسلے میں کمیٹی بنائی ہے جس کی رپورٹ پبلک ہونی چاہیے۔

سعودی ولی عہد مئی میں کسی بھی وقت پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں

سعودی ولی عہد کے متوقع دورے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ مئی میں کسی بھی وقت سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان آ سکتے ہیں تاہم ابھی حتمی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان نے رمضان میں وزیراعظم شہباز شریف کو دورہ پاکستان کی یقین دہانی کرائی تھی، امید ہے وہ اسی مہینے پاکستان آئیں گے لیکن اس سلسلے میں ابھی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی۔ سعودی وفود کے ساتھ ہماری ملاقاتیں بہت مفید رہیں، اور سعودی کاروباری وفد گزشتہ روز اسی سلسلے میں پاکستان آیا تھا۔

سعودی وفد نے پاکستان کے بزنس گروپس کی تعریف کی

سعودی وفد کو ایک مینو دیا، وزیراعظم نے خود اجلاسوں کی صدارت کی، حالیہ دورے میں سعودیہ کے بڑے بزنس گروپس آئے ہیں،  آج وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کی ٹیم کی تعریف کی جس نے ان کے ساتھ سرمایہ کاری معاملات پر ان کے ساتھ بات چیت کی۔

سگریٹ کمپنیاں ٹریک اینڈ ٹریس سے بچنے کے لیے آزاد کشمیر منتقل ہوئیں

ایف بی آر افسران کے حوالے سے وزیراعظم پر لگائے جانے والے الزامات مناسب نہیں، سگریٹ بنانے والی کمپنیاں ٹریک اینڈ ٹریس سے بچنے کے لیے آزاد جموں کشمیر منتقل ہوئیں ۔

پاکستان میں دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی

ایک سوال کے جوا ب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے افغانستان کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کی، ہر ایک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، او آئی سی اجلاس میں شرکت سے پہلے افغان وزیر خارجہ کا فون آیا لیکن اسی دوران دہشت گرد حملہ ہوا، میں نے ان سے مذمت کرنے کو کہا جو انہوں نے نہیں کی، جبکہ ہمارے پاس ٹھوس ثبوت ہیں کہ اس دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔

ایران گیس پائپ لائن کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کریں گے

ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں پاکستان کے مفاد میں کام کریں گے ۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ وہ 13, 14 اور 15 مئی کو تزویراتی مذاکرات کے لیے چین کا دورہ کریں گے جہاں چینی وزیر خارجہ سے ان کی ملاقات طے ہے۔

بھارت کے ساتھ دوستی کا ٹاسک کسی کو نہیں سونپا گیا

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی لوک سبھا انتخابات کے دوران اسلام اور پاکستان مخالف بیانات پر تشویش ہے۔  ان کا کہنا تھا کہ کسی شخصیت کو بھارت کے ساتھ دوستی کرانے کا ٹاسک نہیں سونپا گیا اگر ایسا ہو گا تو کابینہ اس کا فیصلہ کرے گی اور اس حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp