افغانستان میں سیلاب کے باعث 300 سے زیادہ افراد جاں بحق، ہزاروں مکانات تباہ

پیر 13 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغانستان کے شمال مشرقی علاقوں میں بارشوں کے باعث سیلاب سے 300 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک کے مطابق، جاں بحق افراد میں 51 بچے بھی شامل ہیں۔ سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں 1600 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سیلاب میں سیکڑوں لوگ لاپتہ اور ہزاروں مکانات تباہ ہوگئے۔ سیلاب کے باعث جاں بحق اور زخمی افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ طالبان حکومت کی جانب سے بعض متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

افغانستان میں سیلاب سے متعدد صوبے متاثر ہوئے لیکن سب سے زیادہ تباہی بغلان، بدخشاں، ہرات اور غور صوبے میں آئی ہے۔ زیادہ تر اموات صوبہ بغلان میں ہوئیں جہاں شدید بارشوں سے تقریباً 3 ہزار مکانات تباہ ہوگئے ، کھیتوں میں سیلاب آ گیا، مویشی بہہ گئے، سکول بند اور صحت کے مراکز کو نقصان پہنچا۔

 قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے طالبان کی وزارت کے ترجمان عبداللہ جانان سائق نے کہا کہ امدادی ٹیمیں کابل سمیت 5 سے زائد اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خوراک اور دیگر امداد پہنچانے میں مدد کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ شدید بارشوں کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب میں کم از کم 70 افراد اور 2500 سے زائد جانور ہلاک ہو گئے تھے جبکہ زرعی زمین کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریز نے افغانستان میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار اور فوری طورپر امدادی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی افغانستان کی بھرپور مدد کی اپیل کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp