وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کرغزستان سے پاکستانی طلبا کو واپس لانے کے لیے حکومت روزانہ 7 فلائٹس چلا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گو اس وقت کرغزستان حکومت کی طرف سے صرف 5 پروازوں کی منظوری ملی ہے لیکن حکومت 7 فلائٹس آپریٹ کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 20 مئی کی شام کو دفتر خارجہ سے زبانی درخواست کی اور میڈیا پر کرغزستان کے لیے فلائٹ مختص کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے صرف میڈیا کی تشہیر کی ہے اور وفاق کی جانب سے بار بار گزارش کیے جانے کے باوجود باضابطہ درخواست نہیں بھیجی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزارت خارجہ اور سیکریٹری ایوی ایشن نے خیبرپختونخوا حکومت سے کہا بھی تھا کہ اس حوالے سے کاغذات بھجوادیں تاکہ انہیں رسمی کلیئرنس کے لیے کرغستان حکومت کو دیا جائے تاہم کے پی حکومت نے کاغذات اب جاکر منگل کو دوپہر 2 بجے جمع کرائے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا حکومت کے لیے پی آئی اے کی ایک پرواز کی منظوری دے دی ہے جس کی کرغزستان کی جانب سے جلد ہی منظوری دی جائے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اس حوالے سے تمام ضروری طریقہ کار کو پورا کرنے کے بعد صبح 4 بجے پرواز چلائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پرواز کے پی حکومت کے لیے پہلے سے مختص سیرین ایئر لائن پ کی فلائٹ کے علاوہ ہے۔
واضح رہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مقامی اور غیرملکی طلبہ کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی جس کی زد میں پاکستانی طلبہ بھی آگئے اور اب انہیں وہاں سے واپس لانے کا اہتمام جاری ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں بشکیک بھیجی جائیں گی۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ خصوصی پروازیں پیر سے شروع ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ پہلی خصوصی پرواز پیر جبکہ دوسری پرواز منگل کو بشکیک سے پاکستانیوں کو لے کر پشاور پہنچے گی۔