پاکستان نے رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے 10 ماہ کے دوران مختلف ممالک کو مختلف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) خدمات فراہم کرکے 2.593 ارب ڈالر کمائے ہیں۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2022-23 کے اسی مہینوں کے دوران خدمات کی فراہمی سے حاصل ہونے والے 2.135 ارب ڈالر کے مقابلے میں یہ 20.41 فیصد زیادہ ہیں۔
جولائی تا اپریل 2023-24 کے دوران کمپیوٹر سروسز کی برآمدات میں 24.55 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے 1.729 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.153 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
کمپیوٹر سروسز میں سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں 10.80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو رواں سال 633.107 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 701.456 ملین ڈالر جبکہ ہارڈ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں بھی 19.24 فیصد کا اضافہ ہوا جو 4.793 ملین ڈالر سے بڑھ کر 5.715 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
مرمت اور دیکھ بھال کی خدمات کی برآمدات 45.69 فیصد کمی کے ساتھ 2.762 ملین ڈالر سے کم ہو کر 1.500 ملین ڈالر رہ گئیں جبکہ کمپیوٹر سافٹ ویئر خدمات کی برآمدات اور درآمدات 6.77 فیصد اضافے کے ساتھ 489.737 ملین ڈالر سے 522.909 ملین ڈالر رہ گئیں۔
واضح رہے کہ 10 مہینوں کے دوران انفارمیشن سروسز کی برآمدات میں 105.90 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جو 4.240 ملین ڈالر سے بڑھ کر 8.730 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
انفارمیشن سروسز میں نیوز ایجنسی سروسز کی برآمدات 167.58 فیصد اضافے کے ساتھ 2.505 ملین ڈالر سے بڑھ کر 6.730 ملین ڈالر جبکہ دیگر معلومات سے متعلق خدمات کی برآمدات 16.83 فیصد اضافے کے ساتھ 1.735 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2.027 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اعداد و شمار کے مطابق ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کی برآمدات میں 7.04 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 402.260 ملین ڈالر سے بڑھ کر 430.590 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں کال سینٹرز سروسز کی برآمدات میں 17.59 فیصد کا اضافہ ہوا کیونکہ اس کی برآمدات 180.682 ملین ڈالر سے بڑھ کر 212.467 ملین ڈالر جبکہ دیگر ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کی برآمدات میں 1.56 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جو رواں سال کے دوران 221.578 ملین ڈالر سے بڑھ کر 218.123 ملین ڈالر ہو گئیں۔