عمران خان کو مقبول بنانے کے لیے امریکا نے سائفر کا ڈرامہ رچایا جس میں فوج اور پی ڈی ایم پھنس گئی، فیاض چوہان

ہفتہ 13 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق صوبائی وزیر اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ عمران خان کو مقبول بنانے کے لیے امریکا اور بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ نے سائفر کا ڈرامہ بنایا، فوج اور پی ڈی ایم نہ چاہتے ہوئے بھی اس سازش میں پھنس گئے۔

وی نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عمران خان گولڈ اسمتھ خاندان کا مہرہ ہے، 2021 میں بین الاقوامی اسٹیبلیشمنٹ کا مہرہ بری طرح پٹ گیا تھا،  لوگ پی ٹی آئی کی حکومت کو گالیاں دے رہے تھے، اس وقت سائفر کا ڈرامہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کا سافٹ وئیر عارف علوی کے بیٹے نے بنایا تھا، فیاض چوہان

انہوں نے کہا کہ ’سائفر کے ڈرامے کے اندر امریکا اور بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی مرضی شامل ہے، انہوں نے ایک تنازعہ کھڑا کیا جس کا مقصد اپنے مہرہ جو غیر مقبول ہوگیا تھا اسے مقبولیت کے بلندیوں پر چڑھانا تھا‘۔

فیاض الحسن چوہان کے مطابق ’سائفر کے ڈرامے کے اندر فوج اور پی ڈی ایم کو پھنسایا گیا، پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ نہ چاہتے ہوئے بھی سائفر کے ڈرامے میں پھنسے، سائفر کا ایک ماحول بنایا گیا تھا‘۔

فیاض الحسن چوہان نے دعوی کیا کہ ’پہلے ایک پلانٹڈ انٹرویو دلایا گیا، ابسولوٹلی ناٹ والا، اس وقت کوئی ایسا پلان نہیں تھا کہ خطے میں امریکا نے یہاں مارا ماری کرنی ہے اور ایک پری پلانٹ سوال پوچھا گیا اور ابسولوٹلی ناٹ کا بیانیہ بنایا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کسی ملک کے خلاف فوجی اڈے دینے کا ارادہ نہیں رکھتا، ترجمان دفتر خارج

سابق صوبائی وزیر کے مطابق ’بانی پی ٹی آئی کی آدھی کابینہ تو برطانوی اور امریکا کی شہریت رکھتی تھی۔ معید یوسف، سانیہ نشتر، شہزاد اکبر، زلفی بخاری، شہباز گل یہ سب غیر ملکی شہری تھے۔ ساڑھے 3 سال حکومت میں وزیراعظم نے امریکی مفادات کی تکمیل کی۔

’بانی پی ٹی آئی ابسولوٹلی ناٹ کہنے کی پوزیشن میں ہی نہیں ہیں، سائفر ایک بہت بڑی سازش تھی جس میں فوج اور پی ڈی ایم پھنسی ہے‘۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ دوران اقتدار انہوں نے عمران خان سے علیحدگی کیوں اختیار نہیں کی تو انہوں نے کہا کہ ’مجھے تو اس وقت علم ہی نہیں تھا، اس وقت اگر میں غلط تھا تو اب بھی میں غلط رہوں؟ میں نے پاکستان سرزمین کے خلاف ہونے والی سازش کو اب سمجھ لیا ہے‘۔

’بانی پی ٹی آئی سے متعلق وہ کچھ جانتا ہوں جو ریحام خان بھی نہیں جانتی‘۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں نے کبھی اخلاق سے گری ہوئی تنقید نہیں کی، عمران خان اور پارٹی کے اندر جو ماحول تھا اس کی وجہ سے مخالفین پر سخت الفاظ میں تنقید کرتا تھا، میں نوازشریف اور بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے معافی مانگی، پی ٹی آئی میں ننگی گالیاں نکالنے کا ایک کلچر تھا۔

یہ پڑھیں: عمران خان اور میرا نکاح 2 بار ہوا، ریحام خان کا انکشاف

ان سے پوچھا گیا کہ اب وہ کس کے کہنے پر عمران خان پر تنقید کر رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ’اب میں ریاست پاکستان کے خلاف جو سازش کی گئی ہے اس کی وجہ سے عمران خان پر تنقید کر رہا ہوں، لیکن کبھی ان کی ذاتیات پر بات نہیں کرتا، میں بانی پی ٹی آئی سے متعلق وہ کچھ جانتا ہوں جو ریحام خان بھی نہیں جانتی، میں نے آج تک ذاتی زندگی پر کوئی گفتگو نہیں کی۔ حتیٰ کہ میں عدت کیس پر بھی بات نہیں کرتا۔

’عمران خان جب فوج کے افسران کے خلاف مہم چلا رہے تھے میں نے ان کو ایک پیغام بھیجا کہ یہ مہم ختم کردیں اس سے ہماری سیاست خراب ہوگی، ہمیں ایک سیاسی مہم چلانی چاہیے، میں نے جب یہ پیغام بھیجا تو مجھے کور کمیٹی سے نکال دیا گیا‘۔

’فیاض الحسن چوہان سے کوئی زبردستی نہیں کرواسکتا‘

پی ٹی آئی چھوڑنے سے متعلق سوال کے جواب میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ’مجھ سے کوئی زبردستی نہیں کرواسکتا، میں حلف دے کر کلمہ پڑھ کر کہہ چکا ہوں مجھے کسی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ یا ایجنسی نے مار کر یا تشدد کرکے مجھ سے پارٹی نہیں تبدیل کروائی نہ کوئی آڈیو ویڈیو اسکینڈل، یا کرپشن سامنے رکھ کر کوئی فیصلہ تبدیل نہیں کروایا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں ایک سال سے چیزیں دیکھتا آرہا تھا اور میں مطمئن نہیں تھا پھر 7 دن میں اندر (جیل) میں رہا، بڑے اطمینان سے سوچا، میرے بڑے بھائی ہیں بریگیڈئیر ریاض انہوں نے مجھے ثبوت دکھائے اور پوچھا کہ بتاؤ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو یا یہودیوں کے شے پر اس تحریک کے ساتھ کھڑے ہو، میں نے کہا میں تو پاکستان کے ساتھ ہوں۔

’علی زیدی نے میرے ساتھ عمران خان کے خلاف باتیں کیں آج دوبارہ ان کے دل میں عمران خان کی محبت جاگ گئی ہے‘۔

سابق صوبائی وزیر نے دعویٰ کیا کہ آئی پی پی کی پریس کانفرنس سے پہلے علی زیدی نے میرے ساتھ عمران خان کے خلاف باتیں کیں، علی زیدی نے تضحیک آمیز انداز میں عمران خان کا ذکر کیا اور آج دوبارہ عمران خان کی محبت جاگ گئی ہے، یہ کمزور لوگوں کی نشانی ہے، زبردستی کوئی نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کر لیں

سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ آئین کے مطابق نہیں بلکہ آئین کو دوبارہ لکھا گیا یہ سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں ہے یہ اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے۔ سپریم کورٹ کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے۔ یہ سوشل میڈیا اور میڈیا سے متاثر ہو کر فیصلہ دیا گیا ہے، یہ ایک پاپولر فیصلہ ہے آئین و قانون کے مطابق نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp