حکومت نے یکم اگست سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 6 روپے 17 پیسے کی بڑی کمی کرکے عوام کو ریلیف دیا تھا، جس کے بعد اب کہا یہ جا رہا ہے کہ 16 اگست سے مزید 10 سے 12 روپے فی لیٹر کمی ہونے والی ہے تاہم گزشتہ 15 دنوں میں خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل پر برقرار ہے جبکہ ڈالر کی قدر بھی 278 روپے 50 پیسے پر مستحکم ہے۔
ان اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی تو ممکن نظر نہیں آ رہی البتہ ہوسکتا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے کچھ کمی کر دی جائے۔ پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 15 اگست کی شب اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
مزید پڑھیں:فیکٹ چیک: کیا بلوچستان میں ایرانی پیٹرول 500 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا؟
حکومت نے آخری مرتبہ جب 31 جولائی کو پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 17 پیسے کی کمی کی تھی، تو اس وقت بھی انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 279 روپے تھی جو کہ 50 پیسے کمی کے بعد اب 278.50 روپے ہو گئی ہے، اور خام تیل کی قیمت 79.71 ڈالر فی بیرل تھی، جو اب بڑھ کر 80.17 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
گزشتہ برس کے اختتام پر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی، جبکہ ماہ اپریل کے آغاز سے خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا اور قیمت 7 ڈالر کے اضافے سے 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی تاہم اب قیمت 80 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں:اب پیٹرول کی قیمت کا تعین حکومت نہیں کرے گی، یہ کام اب کون کرے گا؟
گزشتہ سال ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا اس دوران انٹربینک میں ڈالر307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا، رواں برس کے آغاز سے ایک مرتبہ پھر ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، جو 289 روپے سے کم ہو کر اس وقت 278 روپے 50 پیسے ہوگئی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کوئی بھی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا البتہ پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں۔