بھارت میں تابکاری مواد رکھنے والے ایک گروہ کے پکڑے جانے پر پاکستان نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے اور بھارت میں اسی نوعیت کے مسلسل پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
حالیہ واقعہ سے متعلق سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھارت میں جوہری اور دیگر تابکاری مواد کی چوری اور غیرقانونی فروخت کے بار بار ہونے والے واقعات کی رپورٹس پر سخت تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین واقعے میں ایک گروہ کے غیرقانونی قبضے سے انتہائی زہریلا اور تابکاری مادہ ’کیلیفورنیم‘ برآمد ہوا ہے، جس کی مالیت 100 ملین امریکی ڈالر ہے، 2021ء میں کیلیفورنیم کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان خطرناک جوہری مواد کی حفاظت میں بھارت سےبہتر، امریکی جائزہ رپورٹ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ ماہ بھارت کے ضلع دہرادون میں 5 افراد کے ایک گروہ سے مبینہ طور پر بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے چوری کی گئی ریڈیوایکٹو ڈیوائس بھی برآمد ہوئی، جوہری اور تابکاری مواد کی چوری کے مسلسل واقعات بھارت کی جانب سے ایسے مواد کے تحفظ اور حفاظت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر سوالیہ نشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا، بھارتی کمپنیوں کو عالمی ادارہ صحت کی سخت تنبیہ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ واقعات بھارت میں حساس اور دوہرے استعمال کی بلیک مارکیٹ کی موجودگی کی بھی گواہی دیتے ہیں، عالمی برادری بھارت سے کیلیفورنیم جیسے سیلڈ مواد کی بعض افراد کے پاس موجودگی کے انکشافات پر جواب طلبی کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایسے مٹیریل کا مسلسل غلط ہاتھوں میں پایا جانا انتہائی خطرناک ہے، پاکستان ان مسلسل واقعات کی جامع تحقیقات اور ان کے سختی سے تدارک ک مطالبہ کرتا ہے۔