پنجاب کے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس برائے جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں حساس اداروں سے قریبی روابط کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔
شاہد سلیم بیگ 5 سال آئی جی جیل خانہ جات رہنے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے جیل جانے سے قبل ریٹائر ہوگئے تھے، رپورٹس کے مطابق سابق آئی جی پریزن کو ان کی سرکاری رہائش گاہ سےگرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سہولت کاری کا الزام، حساس اداروں نے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لے لیا
واضح رہے کہ اس سے قبل اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ملک محمد اکرم کو سابق وزیراعظم عمران خان کی معاونت کے الزام میں 2 مزید اہلکاروں سمیتگرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر سمیت ڈی آئی جیل راولپنڈی کے دفتر سے حراست میں لیے گئے آفس سپرنٹنڈنٹ ناظم علی شاہ سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2022 میں پنجاب حکومت نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کی ریٹائرمنٹ کی عمر سے دو ماہ قبل ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں:’ہر پاکستانی کا فون ٹریس ہونا چاہیے‘ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے لائیو شو میں میسج کیسے بھیجا؟
پنجاب سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مسٹر بیگ، انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات اپنی تنخواہ اور سکیل میں 20 اکتوبر 2022 کو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پورا کرنے پر سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے اردلی کو بھی حراست میں لے لیا گیا جب کہ اڈیالہ جیل کا ایک وارڈر اور ہیڈ وار ڈر بھی زیر حراست ہے۔
مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل سے غیرملکی ویب سائٹ کو دیا گیا عمران خان کا انٹرویو ’PAID‘ تھا؟
گزشتہ روز حساس اداروں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے لیے مبینہ سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزامات میں زیر حراست اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور جیل اسسٹنٹ سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
تحقیقات کے بعد اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال اورڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی، ان سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر مزید 6 ملازمین سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، ان دونوں افسران کو 21 جون کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:راولپنڈی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو کیوں تبدیل کیا گیا؟
واقعے کےبعد بانی پی ٹی آئی کے سیل کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی کڑی نگرانی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پر خفیہ طور پر عمران خان کے لیے پیغام رسانی، ان کے لیے سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام ہے۔
حساس اداروں کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم سے تحقیقات جاری ہیں اور تحقیقات کے بعد محکمانہ کارروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں:مجھے جیل بھیجنے کے اصل ذمے دار جنرل باجوہ ہیں، عمران خان کا غیرملکی براڈکاسٹر کو جیل سے انٹرویو
سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم اڈیالہ جیل میں ہائی سیکیورٹی زون کے انچارج تھے اور انہیں 20 جون کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان کی جگہ طاہر صدیق شاہ کو اڈیالہ جیل کا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ مقرر کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مخلتف مقدمات میں حراست میں لیے جانے کے بعد سے عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔