بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن قتل کے مقدمے میں نامزد، کھیل جاری رکھ سکیں گے؟

جمعہ 23 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ سمیت عوامی لیگ کے 108 رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف قتل کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں شیخ حسینہ کے ساتھ عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری عبیدالقادر، سابق وزیر خارجہ حسن محمود، سابق وزیر تعلیم محب الحسن چوہدری، چٹاگانگ سٹی کارپوریشن کے میئر رضا الکریم، چٹاگانگ میٹرو پولیٹن عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری اے جے ایم ناصر الدین اور سابق بنگلہ دیشی کپتان اور آل راؤنڈر شکیب الحسن سمیت کئی اعلیٰ شخصیات کے نام شامل ہیں۔

بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق حسینہ واجد اور دیگر افراد کو 16 جولائی کو چٹاگانگ میں ہونے والے مظاہروں کے دوران اسٹوڈنٹ ونگ کے رہنما وسیم اکرم کی ہلاکت کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ چٹا گانگ کے پنچلیش پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔ بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ سمیت عوامی لیگ کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ مقتول وسیم اکرم کی والدہ نے درج کروایا ہے۔

مزید پڑھیں:‘سیلفی کیوں لے رہے ہو؟’شکیب الحسن کی پرستار کے ساتھ بدسلوکی

یاد رہے کہ طلبا کے احتجاج اور 300 سے زائد لوگوں کی ہلاکت کے بعد شیخ حسینہ واجد شدید دباؤ کے پیش نظر استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو کر بھارت بھاگ گئی تھیں۔ شیخ حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد آرمی چیف نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی اور پھر نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم کی گئی۔

بنگلہ دیش کے سیاسی منظرنامے کے باوجود شکیب الحسن، پاکستان کے خلاف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے: نجم الحسین شانتو

بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان نجم الحسین شانتو نے کہا ہے کہ سابق رکن پارلیمان اور آل راؤنڈر شکیب الحسن بنگلہ دیش میں احتجاج کے بعد تبدیل ہونے والے سیاسی منظرنامے کے باوجود پاکستان کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

مزید پڑھیں:بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن نے شہری کو تھپڑ کیوں مارا؟

37 سالہ شکیب سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے حالیہ دورہ حکومت میں بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کے رکن تھے جسے بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد تحلیل کر دیا گیا تھا۔ محمد یونس کی زیر قیادت بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے گذشتہ ہفتے شکیب الحسن کو پاکستان کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کی اجازت دی تھی۔

بنگلہ دیش کے کپتان نجم الحسین شانتو نے راولپنڈی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ شکیب الحسن طویل عرصے سے کرکٹ کھیل رہے ہیں اس لیے وہ اپنے کردار اور خود کو اس کے لیےتیار کرنے کا طریقہ جانتے ہیں۔ وہ پیشہ ور کرکٹر ہیں، ہم سب انہیں بہترین کرکٹر کے طور پر جانتے ہیں۔

شکیب بنگلہ دیش کے کلیدی آل راؤنڈر ہیں جنہوں نے 67 ٹیسٹ میں 4 ہزار 505 رنز بنائے ہیں اور بطور اسپنر 237 وکٹیں حاصل کیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی بنگلہ دیشی باؤلر سے زیادہ ہیں۔

ڈھاکا میں بنگالیوں کا شکیب الحسن کی ٹیم میں شمولیت پر احتجاج

ڈھاکا میں بنگلہ دیش کے شہریوں نے شکیب الحسن کی ٹیم میں شمولیت پر شدید احتجاج کیا ہے۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سابق رکن رفیق الاسلام نے بھی شکیب الحسن پر احتجاج کے دوران شہریوں کی اموات پر خاموش رہنے پر تنقید کی تھی۔

مزید پڑھیں:راولپنڈی ٹیسٹ: دوسرے روز کا کھیل ختم، بنگلہ دیش نے پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 27 رنز بنا لیے

شکیب نے کینیڈا میں گلوبل ٹی20 لیگ میں شرکت کے بعد بنگلہ دیش واپس جانے کے بجائے گذشتہ ہفتے پاکستان میں اسکواڈ کو جوائن کیا تھا۔ ڈھاکا میں بدامنی کے باعث ٹیم پریکٹس سیشن میں حصہ لینے سے قاصر تھی تاہم مہمان ٹیم کو اس وقت کچھ راحت کا احساس ہوا جب پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں تیاری کے لیے 4 دن قبل پاکستان پہنچنے کی دعوت دی۔

سیاسی بحران کے باوجود شانتو نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش، پاکستان کے خلاف مایوس کن ٹیسٹ ریکارڈ کو پلٹ سکتا ہے جس نے پاکستان کے ہاتھوں 13 میں سے 12 ٹیسٹ میچوں میں شکست کا منہ دیکھا اور صرف ایک میچ ہی ڈرا کر پائے۔

بنگلہ دیش کے سابق کپتان شکیب الحسن نے جنوری 2024 میں ممبر قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا تھا

بنگلہ دیش کے سابق کپتان شکیب الحسن نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کی جانب سے انتخابات میں حصہ لیا تھا، اور رواں برس جنوری میں ممبر قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا تھا۔ ان انتخابات میں کوئی حقیقی اپوزیشن موجود نہیں تھی۔

مزید پڑھیں:افغانستان کے محمد نبی نے شکیب الحسن سے اہم ریکارڈ چھین لیا

تاہم بنگلہ دیشی آل راؤنڈر طلبا کی ملک گیر تحریک کی وجہ سے شیخ حسینہ واجد کے اچانک استعفے اور انڈیا فرار ہونے کے بعد پارلیمنٹ کی تحلیل کی وجہ سے اپنے عہدے سے محروم ہو گئے تھے۔ طلبا تحریک کے نمایاں رہنماؤں میں سے ایک آصف محمود عبوری حکومت کے وزیر کھیل ہیں۔ انہوں نے شکیب الحسن کو عوامی لیگ سے تعلقات کے باوجود ٹیم کے ساتھ رہنے کی اجازت دی ہے۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے ایک ڈائریکٹر افتخار احمد نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے ٹیم (پاکستان جانے والی) کے نام سپورٹس ایڈوائزر کے سامنے رکھے تو انہوں نے شکیب کو شامل کرنے کی کوئی مخالفت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ٹیم میرٹ پر بنائی جائے۔‘

مزید پڑھیں:جیت کے لیے کچھ بھی کرنا پڑا کروں گا، بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن

37 سالہ شکیب الحسن شیخ حسینہ کے استعفے کے بعد منظر عام سے غائب تھے اور وہ کینیڈا میں ٹی20 ٹورنامنٹ کھیلنے گئے تھے، وہاں سے سیدھا پاکستان آ کر ٹیم کو جوائن کیا تھا۔ شکیب فیس بک پر کافی متحریک ہیں لیکن انہوں نے مظاہرین پر پولیس کے بہیمانہ کریک ڈاؤن سے 2 روز قبل 14 جولائی سے ابھی تک کوئی پوسٹ نہیں کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp