وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت غیرمعمولی حالات میں غیرمعمولی اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے، بے گناہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا ہے، جہاں پر انہیں صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں، مرنے والوں کی تعداد 39 ہوگئی
وزیراعلیٰ کو موسیٰ خیل، قلات، بولان، بیلہ کھڈ کوچہ کی سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
سرفراز بگٹی نے کہاکہ ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا، بدامنی اور انتشار پھیلانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم سی ٹی ڈی، پولیس اور لیویز کو جدید آلات و سازوسامان سے لیس کریں گے، ادارے سیکیورٹی کا جامع پلان مرتب کریں۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کسی بھی افسوسناک واقعہ کی صورت میں موثر اور فوری ردعمل دیا جائے، اور شاہراہوں کی حفاظت کے لیے گشت کو بڑھایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
واضح رہے کہ آج بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کی گئی دہشتگردانہ کارروائیوں میں 39 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں کیا نواب اکبر بگٹی کا قتل بلوچستان میں شورش کی وجہ بنا؟
بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسلح افراد نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 23 مسافروں کو بسوں سے اتار کر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ جبکہ دیگر افراد مختلف حملوں میں مارے گئے ہیں۔