وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچ نوجوانوں کو سوچے سمجھے ایجنڈے کے تحت ریاست سے دور کیا جارہا ہے، حکومت بلوچستان نے نوجوانوں کو ریاست کے قریب لانے کے لیے یوتھ پالیسی منظور کی ہے، اقلیتوں و خواجہ سراؤں کو باعزت روزگار دینے اور بلوچستان کا ذمہ دار شہری بنانے کے لیے تاریخی تعلیمی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
شہید بینظیر بھٹو اسکالر شپ پروگرام کے تحت بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے طلبا و طالبات میں تعلیمی اسکالرشپس چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جمہوریت نام ہی سروس ڈلیوری کا ہے، حکومت بلوچستان ہر ضلع میں بلا تفریق ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں ناراض بلوچ کی اصطلاح میڈیا کی پیدا کردہ، سرنڈر کرنے والوں سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ بلوچستان اور پاکستان کا مستقبل ہیں، صوبائی حکومت نے آج اپنے وعدے ایفا کردیے۔
سرفراز بگٹی نے کہاکہ طلبا و طالبات کے لیے اس پروگرام کو مزید وسعت دیں گے تاکہ بلوچستان کے یہ غریب ہونہار بچے بہترین تعلیمی درس گاہوں میں علم حاصل کرکے صوبے اور پاکستان کا نام روشن کریں، شہدا، اقلیتوں کے بچوں اور اضلاع میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا اور طالبات کو بھی اس پروگرام کا حصہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے کا نظرانداز طبقہ ٹرانس جینڈر ہے جنہیں ریاست اسی ملک کا ذمہ دار شہری مانتے ہوئے باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
’مخنس افراد کو بھی تکنیکی مہارتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں گے‘
وزیراعلیٰ نے کہاکہ بلوچستان انڈومنٹ فنڈ کے تحت مخنس افراد کو بھی تکنیکی مہارتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، صوبے میں محرومیاں دور کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تعلیم کے حصول کو آسان بنایا جائے اور اس کے لیے تعلیم کی فراہمی سمیت نوجوانوں کو تکنیکی اور فنی مہارت فراہم کرنے کے پروگرام بھی شروع کیے گئے ہیں، اس پروگرام کاایک حصہ جس کے تحت 30 ہزار نوجوانوں کو تکنیکی تعلیم فراہم کرنے کے لیے پروگرام پر عملدرآمد کیا جارہا ہے جس سے بے روزگاری میں کمی واقع ہوگی۔
سرفرازبگٹی نے کہاکہ گزشتہ دنوں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات افسوناک ہیں، بلوچ روایات میں کبھی کسی بے گناہ اور معصوم کو نسلی بنیادوں پر بسوں سے اتار کر نہیں مارا جاتا۔
’وعدہ کرتا ہوں کہ کسی کو نوکری بیچنے نہیں دوں گا‘
انہوں نے کہاکہ صوبے کے نوجوانوں کو ریاست کے قریب لانے کے لیے یوتھ پالیسی کو کابینہ سے منظور کروایا گیا ہے، نوجوانوں کو آسان اقساط پر اخوت پروگرام ذریعے خود کا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرض فراہم کیا جارہا ہے۔ میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نوکریاں خالصتاً کانٹریکٹ کی بنیاد پر دی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ کسی کو نوکری بیچنے نہیں دوں گا، کوئی آپ سے نوکری کے لیے پیسے مانگے تو اس کی وڈیو بنا کر ہمیں بھیجیں، حصولِ علم ہی قوموں کی تعمیر و ترقی کا واحد راستہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت جنگ کی جارہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کیا اور کہاکہ آپ سب نے سوسائٹی کی تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔