سعودی عرب نے شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعے جنگ سے متاثرین فلسطینیوں کی مدد کے لیے حکومتِ اردن کے تعاون سے معیاری خوراک کی امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غزہ کی پٹی میں 2 مزید ایئر ڈراپ کیے ہیں۔
اردن کی مسلح افواج الجيش العربي کے تعاون سے 2 طیاروں کے ذریعے غزہ کی پٹی میں متاثرہ افراد کے لیے اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے سرحدی گزرگاہوں کی بندش کو توڑنے کے مقصد سے خوراک کی فراہمی کے ایئر ڈراپ کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کو آزاد ریاست ملنے تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے، سعودی عرب
یہ اقدام مختلف ممکنہ طریقوں سے غزہ کی پٹی کے متاثرہ علاقوں میں فوری انسانی اور امدادی امداد پہنچانے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی سعودی مقبول مہم کے ایک حصے کے طور پر غزہ کی پٹی میں برادر فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی حکومت کی خواہش کی تکمیل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعے فراہم کی جانے والی انسانی کوششوں کے تسلسل میں غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے زمینی، سمندری اور فضائی پلوں کے ذریعے خوراک کی فراہمی کے ایک منصوبہ کا شروع کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کی فضائی راستے سے غزہ میں 30 ٹن خوراک و دیگر امدادی اشیا کی فراہمی
اس منصوبے کے تحت اردن کے دارالحکومت عمان میں شاہ سلمان ریلیف سینٹر کا مرکز قائم ہے جہاں سے اردنی سرکاری فلاحی ادارے اور مسلح افواج کے تعاون سے غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ شہریوں تک ایئر ڈراپ کے ذریعے امداد پہنچائی جا رہی ہے۔
شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ترجمان ڈاکٹر سامر الجطیلی کے مطابق سعودی عرب کا یہ اقدام یمن پر مسلط کردہ محاصرے کی وجہ سے زمینی اور سمندری گذرگاہوں کی بندش کو توڑنے کے لیے کیا گیا ہے، غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد کی فراہمی کے لیے سعودی عرب عالمی سطح پرکی جانے والی کوششوں میں پیش پیش ہے۔