وادی کوئٹہ کو دنیا بھر میں پھلوں کی ٹوکری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ قدرت نے اس خطے کو کچھ اس انداز میں نوازا ہے کہ مختلف اقسام کے پھل یہاں پیدا ہوتے ہیں۔ ان دنوں کوئٹہ میں موسم خزاں کی آمد آمد ہے۔ ایسے میں آڑو، سیب، انگور، کیلا اور ناشپاتی جیسے پھل مارکیٹ میں انٹری لے چکے ہیں۔ ان پھلوں میں سیب اس وقت خریداروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
وادی کوئٹہ میں گاجا اور طور کولو سیب ریڑیوں پر موجود ہیں۔ یہ کوئٹہ کے مضافاتی علاقے ہنہ اوڑک، زیارت، پیشن اور قلعہ عبداللہ سے فروٹ منڈیوں تک پہنچے ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے فروٹ فروشوں کا کہنا ہے کہ اس وقت 2 اقسام کے سیب مارکیٹ میں موجود ہیں جن میں طور کولو اور گاجا شامل ہیں۔ موسم خزاں کے ابتدا میں اس اقسام کے سیب بڑی مقدار میں پیدا ہوتے ہیں جو نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر میں بھجوائے جاتے ہیں۔ ان سیبوں کی خاص بات یہ ہے کہ رسیلے اور ذائقے میں بہت مزیدار ہوتے ہیں
فروٹ فروشوں کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کی مارکیٹ میں طور کولو سیب 100 سے 150 جبکہ گاجا سیب 25 سے 35 روپے فی کلو کے درمیان میں فروخت ہو رہا ہے۔