ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان سے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی حکام تحمل کا مظاہرہ کریں اور انٹرنیٹ بحال کریں، ایمنسٹی انٹرنیشنل
اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کے شائع کردہ بیان میں ادارے کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سزا کے حوالے سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیارات کے تحت کئی منصفانہ ٹرائل کی خلاف ورزیوں کا پتا چلا ہے جس کے نتیجے میں ان کی من مانی نظربندی ہوئی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ان کی آزادی کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس نے عمران خان کے مقدمات کی اہم دستاویزات کا جائزہ لیا ہے اور ٹرائل میں شامل وکلا سے بات کی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ عمران خان کو حراست میں رکھنے اور تمام سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھنے کے لیے قانونی نظام کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عمران خان کو صوابدیدی پری ٹرائل حراست سے فوری رہا کریں۔
مزید پڑھیے: بھارت انسانی حقوق کی تنظیموں کو ہراساں کرنا بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
تحریک انصاف نے بھی اس حوالے سے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کیا ہے جس میں بتایا گیا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی حراست کے پیچھے چھپی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی حراست کے پیچھے چھپی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان میں مسلط کردہ مینڈیٹ چور ٹولہ، آئین اور قانون کو پامال کرتے ہوئے اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے… pic.twitter.com/A7G37Dnmp9
— PTI (@PTIofficial) September 18, 2024
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان میں مسلط کردہ مینڈیٹ چور ٹولہ، آئین اور قانون کو پامال کرتے ہوئے اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کے مقبول ترین لیڈر کو غیر قانونی طور پر قید رکھے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف متنازع پوسٹ، عمران خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی پریس ریلیز کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات کی کثرت پاکستان کے فوجداری نظام کے غلط استعمال کی عکاسی کرتی ہے جس کے تحت سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنانے کے لیے سیاسی طور پر متحرک مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ حکام کو چاہیے کہ وہ عمران خان کو ایک کھلے اور منصفانہ سماعت کا موقع فراہم کریں جو ایک باصلاحیت، آزاد اور غیر جانبدار عدالت کے ذریعے ہو۔