ریکو ڈک منصوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں شروع کیا گیا ایک اہم ترقیاتی منصوبہ ہے۔ ریکوڈک چاغی پہاڑی سلسلے کے متعدد آتش فشاں مراکز میں سے ایک ہے اور ٹیتھیان میگمیٹک آرک کا حصہ ہے۔ ریکو ڈک میں دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر موجود ہیں۔
ریکوڈک منصوبے میں نصف صدی سے زائد عرصہ تک سالانہ 2 لاکھ ٹن تانبا اور 2.5 لاکھ اونس سونا پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ حال ہی میں سعودی عرب نے بھی ریکو ڈک کان کنی کے منصوبے میں 15 فیصد سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔ ریکو ڈک پاکستان کی معیشت میں 2028 سے اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک نے ریکوڈک میں بڑی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
ریکوڈک منصوبے کی تنظیم نو کا عمل دسمبر 2022 میں مکمل ہوچکا ہے جو اسے بین الاقوامی معیار کا طویل المدتی منصوبہ بنانے کی طرف پہلا قدم ہے، اس منصوبے کی تنظیم نو کےعمل سے نہ صرف بیرک گولڈ کمپنی کے تانبا نکالنے کے پورٹ فولیو میں اہم اضافہ ہوگا بلکہ آنے والی نسلیں بھی اس سے مستفید ہوں گی۔
بیرک گولڈ کمپنی کے سی ای او مارک برسٹو کے مطابق، ریکوڈک منصوبے کے ابتدائی طور پر 45 سال تک چلنے کی توقع ہے لیکن اس کے 100 سال تک بڑھنے کے امکانات موجود ہیں، یہ منصوبہ تکمیل پر 8000 افراد کو روزگار مہیا کرے گا اور پیداوار کے مرحلے کے آغاز میں 4000 طویل المدتی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گا۔
مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ ریکو ڈک پاکستان کی توانائی کی ضروریات میں اضافہ کرے گا اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرے گا، اپنے تانبے کے وسائل کو ترقی دے کر پاکستان فوسل فیول پر اپنا انحصار کم کرے گا جس سے معیشت کو فائدہ پہنچے گا، اس کے علاوہ ریکو ڈک کے منصوبے سے بلوچستان کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی زندگی میں بھی تبدیلی آئے گی، اس حوا لے سے ہُمائی، ڈربن چاہ، نو کنڈی اور نوکچاہ میں 4 بنیادی اسکول قائم کیے جاچکے ہیں۔
بلوچستان کی معاشی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کی ضمانت
بیرک گولڈ کمپنی کے سی ای او کے مطابق، کمپنی پرائمری تعلیم کے ساتھ ساتھ ووکیشنل ٹریننگ اسکول بھی بنا رہی ہے، ریکوڈک بلوچستان کے لیے اپنی معیشت اور معاشرے کو تبدیل کرنے کا سنہری موقع ہے، اس منصوبے کے تحت انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے ساتھ شراکت کے بعد ضلع چاغی میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کا آغاز بھی ہوچکا ہے، ہمائی اور نوکنڈی میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جبکہ چھوٹی بستیوں کے لیےایک موبائل ہیلتھ یونٹ بھی قائم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک میں سعودی عرب کی شراکت داری کا معاہدہ دسمبر تک طے پا جائے گا، نگراں وزیراعظم
ریکوڈک منصوبے کے تحت صاف پانی کے پلانٹس ہمائی، مشکی چہ اور نوک چہ گاؤں میں نصب کیے گئے ہیں جبکہ مزید ٹریٹمنٹس پلانٹس کی تنصیب کے لیے منصوبے جاری ہیں، یہ منصوبہ بلوچستان کو ایک خوشحال اور پرامن صوبہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے جو پاکستان کی ترقی اور استحکام میں مثبت کردار اداکرے گا، ریکو ڈک نہ صرف بلوچستان کی معیشت بلکہ پورے پاکستان کی اقتصادی ترقی کا اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔