ایم کیو ایم پاکستان نے مسلم لیگ ن سے مدد کیوں مانگی؟

اتوار 29 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے مسلم لیگ نے سندھ میں عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے اختیارات اور وسائل نچلی سطح تک منتقل کرنے میں مدد طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس کا پیپلز پارٹی یا کسی دوسری جماعت سے کوئی تعلق نہیں، ہم ن لیگ کے اتحادی ہیں اور ہمیں درپیش مسائل حل کرنا ن لیگ کی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینیئر مرکزی رہنما سید مصطفیٰ کمال نے کراچی میں شجرکاری مہم کے سلسلے میں منعقدہ تریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت سازی کے لیے دوسری جماعتوں کی طرح کسی قسم کی کوئی سودے بازی نہیں کی بلکہ انتخابات کے انعقاد سے بھی 4 ماہ قبل ہم نے خود جاکر مسلم لیگ ن کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا۔

مصطفی کمال نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے ایک اصولی مطالبہ رہا ہے کہ ملک میں اختیارات اور وسائل کی نچلی سطح تک منصفانہ منتقلی کو یقینی بنایا جائے، آج تک ہم نے وفاقی حکومت میں اپنے اتحادی مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے بند کمروں کی ملاقاتوں میں یہی گزارشات رکھی ہیں تاکہ پاکستان کے عوام اور بلخصوص شہری سندھ کے عوام کی بہتری کے لیے کوئی کام کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت اتنی اچھی ہوتی تو آپ کے ساتھ اتحاد کیوں کرتے؟ مصطفیٰ کمال کا مریم نواز کو جواب

انہوں نے کہا کہ یہی بات مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مابین سن 2006 میں ہونے والے معاہدے چارٹر آف ڈیموکریسی کے نکات نمبر10 میں بھی درج ہے کہ اختیارات و وسائل کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے، جب وفاقی حکومت میں شامل دونوں جماعتیں عدالتی اصلاحات کے لیے چارٹر آف ڈیموکریسی کا حوالہ دیتی ہیں تو پھر وہ اُس چارٹر کے نکات نمبر 10 پر عملدرآمد کے لیے ہماری عملی مدد کیوں نہیں کرتی؟

ہمارے کم کہے کو زیادہ سمجھا جائے

سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہماری گزارشات پر ہمیشہ رضامندی کا اظہار کیا اور شہری سندھ کے حوالے سے ہمارے موقف کی ہمیشہ تائید کی ہے لیکن عملاً اقدامات کہیں نظر نہیں آرہے ہیں، ہم انتہائی احترام سے شکوہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ہمارے کم کہے کو زیادہ سمجھا جائے اور مسلم لیگ ن ایم کیو ایم کے حوالے سے اپنے رویے پر نظر ثانی کرے۔

ہم اپنے لوگوں کے مسائل حل نہیں کر پارہے ہیں تو پھر اسمبلی کی رکنیت رکھنے کا کیا فائدہ؟

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن اس بات کا خیال رکھے کہ ہم بھی ایک سیاسی جماعت ہیں اور ہمیں پہلے ہی اپنے لوگوں کو جواب دینا مشکل ہورہا ہے اوپر سے ایسے وقت میں کوٹہ سسٹم میں 20 سال کی توسیع کا بل آنا ہمیں مزید سوچنے پر مجبور کررہا ہے کہ جب ہم اپنے لوگوں کے مسائل حل نہیں کر پارہے ہیں تو پھر اسمبلی کی رکنیت رکھنے کا کیا فائدہ؟

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 15 سال سے کرپٹ ترین دور چل رہا ہے، مصطفیٰ کمال

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے اسمبلیوں میں ہوتے ہوئے کوٹہ سسٹم میں 20 سال کی توسیع کردی جائے تو لعنت بھیجتے ہیں ہم ایسی رکنیت پر۔

انہوں نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پیپلز پارٹی یا کسی دوسری جماعت سے کوئی تعلق نہیں، ہم ن لیگ کے اتحادی ہیں اور ہمیں درپیش مسائل کو حل کرنا اس کی ذمہ داری ہے، جس کوٹہ سسٹم نے سالوں تک شہری سندھ کے عوام کا تعلیمی اور معاشی استحصال کیا ہے ہم اس میں توسیع کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں 7 واں خطرناک ملک ہے

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے یکم اگست سے شجر کاری مہم کا آغاز کیا تھا جو ابھی تک جاری ہے، کراچی کے ساحلی علاقوں میں شجرکاری مہم کا آغاز کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مینگروز کی شجر کاری ساحلی علاقوں میں بہت اہمیت کے حامل ہوتی ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں 7 واں خطرناک ملک ہے جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے اس چیلنج کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہوئے شجر کاری مہم کا آغاز کردیا تھا تاکہ شہر میں جو آلودگی ہوگئی ہے اس کا خاتمہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کو چلانے کے لیے صدقہ دینا پڑے گا، فاروق ستار کی وی نیوز سے گفتگو

انکا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں پھولوں کی نمائش کی جاتی ہے ہم بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان بھی سرسبز و شاداب ہو ہم سب تمام شہریوں کو اپنے اپنے علاقوں میں پودے لگانا چاہیے تاکہ شجر کاری زیادہ سے زیادہ ہوسکے ہمارے ساحل بہتر ہوں گے تو باہر کے ممالک سے نایاب پرندے بھی آئیں گے اور سرمایہ کار اور فنڈ بھی آنے لگے گا۔

ہاکس بے کے علاقے میں جنگل میں منگل کردیا

ایم کیو ایم پاکستان کی سینیئر رہنما نسرین جلیل نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ایم کیو ایم پاکستان نے ہاکس بے کے علاقے میں جنگل میں منگل کردیا ہے، اس قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والوں کی تعداد 25 ہزار ہے جس میں بچوں اور بچیوں کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے۔

نسرین جلیل نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے شجرکاری مہم کا جو بیڑا اٹھایا ہے وہ کامیاب ہوگا اور آج جو مینگروز کا پیڑ لگایا جا رہا ہے وہ کراچی کے ماحولیاتی نظام کو بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان نے رابطہ کمیٹی کیوں تحلیل کی؟

انہوں نے کہا کہ مینگروز نا صرف ہماری جان بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ کاربن آکسائیڈ بھی تیزی سے نکالتے ہیں یہ قدرتی بے پناہ صلاحیتوں کا حامل پودا ہے اس کی حفاظت ہم سب کی زمہ داری ہے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر رہنما انیس احمد قائمخانی، سید امین الحق سمیت مرکزی کمیٹی کے اراکین، انچارج و اراکین سی او سی، اپوزیشن لیڈر برائے صوبائی اسمبلی علی خورشیدی سمیت دیگر اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی، کارکنان اور عوام نے بڑی تعداد میں مہم میں شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp