پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ڈی چوک میں کھڑے ہوکر ایک منتخب وزیراعظم کو یہ کہنے والا کہ میں اسے رسہ ڈال کر باہر نکالوں گا آج جیل میں پڑا ہے، اسی لیے کہتے ہیں کہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔
لاہور میں اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آج کے پی حکومت کی جانب سے پنجاب پر یلغار کی بات ہوتی ہے، کیا آپ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی لڑائی کرانا چاہتے ہیں، تاکہ یہاں خون خرابہ ہو، یہ کبھی نہیں ہوسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں نواز شریف نے عمران خان کا مقابلہ کرنے لیے باقاعدہ میدان میں اترنے کا فیصلہ کرلیا
انہوں نے کہاکہ جیل میں بیٹھے شخص سے پوچھا جائے کہ اس نے خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے کیا کِیا، ایک ارب درخت اور بڑی بڑی اسکیمیں کہاں ہیں۔
نواز شریف نے کہاکہ ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں ہمارے مخالفین اس کو واپس لے آتے ہیں، جھوٹ کی سیاست اور خدمت کی سیاست میں فرق ہوتا ہے۔
نواز شریف نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ ایسے عناصر کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے، یہ لوگ مار دھاڑ میں نمبر ون اور کارکردگی میں صفر ہیں۔
’ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس محفوظ ہے‘
انہوں نے مزید کہاکہ ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس موجود ہے کہ نواز شریف کو نکالنا اور عمران خان کو لانا ہے، لیکن مجھے افسوس ہے کہ قوم نے اس پر سوال نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ ریاست کے ستونوں نے پاکستان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا، 5 ججوں نے 25 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیا لیکن ان سے کسی نے سوال نہیں کیا۔
نواز شریف نے کہاکہ اپنی چھت اپنا گھر پروگرام پنجاب حکومت کا عمدہ منصوبہ ہے،عوام کا پیسا عوام پر خرچ ہونا چاہیے کی رو سے یہ اسکیم اس کی بہترین مثال ہے۔
’ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو آج کوئی بھی بے گھر نہ ہوتا ‘
انہوں نے کہاکہ اگر اس ملک کے اندر کام کیا جاتا اور کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان میں کوئی بے گھر نہ ہوتا، لیکن ہمیں کبھی اڑھائی سال تو کبھی 3 سال بعد نکال دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں نواز شریف نے حمزہ شہباز کو پنجاب میں دوبارہ متحرک ہونے کی ہدایت کردی؟
نواز شریف نے کہاکہ ہم چار قدم آگے جاتے ہیں تو 8 قدم پیچھے چلے جاتے ہیں جو بدقسمتی ہے۔