دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا کے ہاتھوں 9 رنز کی اذیت ناک شکست سے دوچار ہونے کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کو امید ہے کہ روایتی حریف پاکستان کرکٹ ٹیم ان کے خواتین ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے کا خواب چکناچور ہونے سے بچاسکتی ہے۔
آسٹریلیا نے 4 میچوں میں 4 کامیابیوں کے ساتھ گروپ اے میں سرفہرست رہ کر سیمی فائنل میں اپنی شرکت کو یقینی بنا لیا ہے، جبکہ 2 میچ جیت کر اور 2 ہار نے کے بعد 4 پوائنٹس کے ساتھ بھارت کو امید کرنی چاہیے کہ پاکستان پیر کو نیوزی لینڈ کو شکست دے کر دوسرے سیمی فائنل تک رسائی کا فیصلہ رن ریٹ پر چھوڑ دے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ: آسٹریلیاکی پاکستان کو 9 وکٹوں سے عبرتناک شکست
ہندوستانی کپتان ہرمن پریت کور نے اعتراف کیا کہ یہ ایسی چیز ہے جو ہمارے اختیار میں نہیں ہے۔ ’اگر ہمیں ایک اور کھیل کھیلنے کا موقع ملتا ہے، تو یہ بہت اچھا ہوگا لیکن دوسری صورت میں، جو بھی وہاں ہونے کا مستحق ہے، وہ ٹیم وہاں موجود ہوگی۔‘
6 مرتبہ کی چیمپیئن آسٹریلیا نے کپتان الیسا ہیلی کی عدم موجودگی پر قابو پا کر سیمی فائنل میں جگہ یقینی بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے، الیسا ہیلی کے مجروح ہونے کے بعد ٹاہلیا میک گرا نے آسٹریلوی ٹیم کی قیادت کی۔
مزید پڑھیں:سعدیہ اقبال آئی سی سی ٹی20 رینکنگ میں ٹاپ کرنے والی پہلی پاکستانی کرکٹر بن گئیں
آسٹریلیا کی جانب سےگریس ہیرس نے سب سے زیادہ 40 اور میک گرا نے 32 رنز بنائے جب آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرنے کا انتخاب کرتے ہوئے 8 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بنائے۔
آسٹریلوی ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھارت کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 142 رنز ہی بناسکی، بھارتی اننگز کی خاص بات کپتان ہرمن پریت کور کے ناقابل شکست 54 رنز رہے، دیپتی شرما کے ساتھ چوتھی وکٹ کی شراکت میں 63 رنز بناتے ہوئے وہ مقابلےکو آخری اوور تک لے گئیں۔
مزید پڑھیں:ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ کے 9ویں ایڈیشن کے 9 اہم حقائق کیا ہیں؟
بھارت کو آخری 6 گیندوں پر 14 رنز درکار تھے لیکن آسٹریلیائی گیند باز اینابیل سدرلینڈ نے صرف 4 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے میچ کا پانسہ آسٹریلیا کے حق میں پلٹا دیا، اس فتح نے ٹورنامنٹ میں آسٹریلیا کی جیت کا سلسلہ 15 تک پہنچا دیا ہے۔
کپتان ٹاہلیا میک گرا نے کہا کہ ہم ہر وہ میچ جیتنا چاہتے ہیں جو ہم کھیلتے ہیں، ہمیں معلوم تھا کہ یہ آج ہمارے لیے واقعی ایک بڑا چیلنج ہونے والا ہے۔ ’انہوں نے (بھارتیوں) واقعی ہمیں شدید مشکل سے دوچار کیا، ہم نے آخر میں اپنے اعصاب کو بکھرنے نہیں دیا، مجھے اس ٹیم پر واقعی فخر ہے۔‘
مزید پڑھیں:ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستانی کھلاڑی پُر اعتماد، دوسری ٹیموں پر کیا فوقیت حاصل؟
دریں اثنا، پاکستان کی عارضی کپتان منیبہ علی نے کہا کہ ان کی ٹیم نے سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید نہیں چھوڑی ہے، پیر کو نیوزی لینڈ کو ہرانے کے ساتھ ساتھ، پاکستان کو اپنے رن ریٹ میں بھی نمایاں بہتری لانی ہوگی جو اس وقت بھارت اور نیوزی لینڈ دونوں سے کم ہے۔
منیبہ علی کا کہنا تھا کہ وہ جانتی ہیں کہ پول ابھی کھلا ہے اور ان کے پاس کل کا میچ جیتنے کا موقع ہے اور اگر ان کی ٹیم اچھے مارجن سے جیتی ہے تو ان کے پاس سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا کی واپسی سے پاکستان کو تقویت ملے گی جو اپنے والد کی وفات کے باعث آسٹریلیا کیخلاف میچ نہ کھیل سکی تھیں۔