ریاست مخالف سرگرمیاں، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف مقدمہ آئندہ سماعت تک معطل

پیر 14 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائیکورٹ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں درج مقدمہ آئندہ سماعت تک معطل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

عدالت نے سندھ حکومت، آئی جی سندھ، ایس ایس پی ملیر اور ایس ایچ او قائد آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو گرفتار اور ہراساں نہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے اور فریقین سے 21 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا  ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ماہ رنگ بلوچ پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام، کراچی میں مقدمہ درج

سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار کے وکیل جبران ناصر نے عدالت کو بتایا کہ ملیر پولیس کے خلاف پاسپورٹ چوری کرنے کی درخواست دائر کی تھی، جس پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے ماہ رنگ بلوچ کے خلاف ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں جارہی تھیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ درخواست گزار امریکا جارہی تھیں۔عدالت نے سوال کیا کہ کیا درخواست گزار کا نام ای سی ایل میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ماہ رنگ بلوچ کو کراچی ایئر پورٹ پر کیوں روکا گیا؟

درخواست گزار کے وکیل نے عدالے کو بتایا کہ درخواست گزار کا نام ای سی ایل میں اور نہ ہی پی این آئی ایل میں شامل ہے، انسداد دہشت گردی کے کیس میں نام آنے پر نام پی این آئی ایل میں شامل کردیا جاتا ہے، مقدمے میں درج دفعات کے لیے قانونی ضروریات بھی پوری نہیں کی گئیں۔

بعد ازاں، عدالت نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف درج مقدمہ آئندہ سماعت تک معطل کرنے کا حکم دیا اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 21 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کی فون کال منظر عام پر، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سے متعلق اہم انکشاف

واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو تھانہ قائد آباد کراچی میں شیر پاؤ کالونی کے رہائشی اسد علی کی مدعیت میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، دائر مقدمے میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ پر اشتعال دلانے، ورغلانے اورانسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7 سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔

پولیس  کے مطابق، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور اس کے ساتھی دہشتگرد تنظیموں کے سہولت کارہیں، ماہ رنگ بلوچ اور اس کے ساتھی بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ورغلا رہے ہیں۔

مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ اور اس کے ساتھی پڑھے لکھے مرد اور خواتین کو ورغلا کر نامعلوم مقامات پر پناہ دینے کے بعد سیکیورٹی اداروں پر الزامات لگا کر بہتان طرازی کرتے ہیں اور سنگین نوعیت کی دھمکیاں دیتے ہیں اور یہ کہ وہ پڑوسی ملک کے خفیہ اداروں کے ساتھ مکمل رابطوں میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp