آکسفورڈ کی چانسلرشپ، عمران خان کیسے نااہل قرار پائے؟ برطانوی اخبار کی رپورٹ سامنے آگئی

جمعہ 18 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے امیدواروں کی فہرست شائع ہونے سے قبل برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے ایک مضمون شائع کیا جس میں سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان پر خوب تنقید کی گئی۔ مضمون میں لکھا گیا کہ عمران خان خود پسند شخصیت کے مالک ہیں، اور ہیرا پھیری سے وزیر اعظم بنے ہیں اس لیے وہ چانسلر کے لیے نااہل ہیں۔

ٹیلی گراف نے لکھا کہ عمران خان اگر منتخب ہوئے تو مغرب دشمنوں کی مدد کریں گے، وہ طالبان کے معترف بھی رہے ہیں، انہیں 1980 کی دہائی میں ایک کرکٹر یا جریدوں ان کی احمقانہ داستانوں کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: آکسفورڈ یونیورسٹی نے چانسلر امیدواروں کی فہرست سے عمران خان کا نام نکال دیا

مضمون میں لکھا گیا کہ ان کا برطانیہ میں ریکارڈ اچھا نہیں رہا، ان کی اس شخصیت اور کردار کے باوجود برطانیہ میں کچھ شخصیات اب بھی ان کی حمایت کر رہی ہیں، لیکن بہت سارے لوگ جو اصل میں ان کو جانتے ہیں وہ تنقید کر رہے ہیں۔

ٹیلی گراف کے مطابق عمران خان 20ویں صدی کے کرکٹر تھے، اور انہوں نے خود کو 21ویں صدی کے بظاہرنیم اسلام پسند کے طور پر ظاہر کیا ہے، جبکہ حقیقت میں وہ بالکل بھی نہیں ہیں۔ عمران خان ان امیدواروں میں شامل تھے جو آکسفورڈ یونیورسٹی کا اگلا چانسلر بننے کے لیے مقابلہ کر رہے تھے لیکن پاکستان کے سابق وزیر اعظم، جو اس وقت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، کرس پیٹن کی جگہ لینے کے قابل نہیں۔

اخبار میں لکھا گیا کہ کرس پیٹن اور عمران خان میں بہت فرق ہے، عمران خان خود پسند جبکہ کرس پیٹن خود پسند نہیں ہیں۔ عمران خان کو اگلے چانسلر کے طور پر منتخب کرنا ناصرف دنیا کے کونے کونے سے نوجوانوں کو متاثر کرے گا بلکہ یہ آکسفورڈ کو مساوی مواقع فراہم کرنے کی ایک روشن مثال کے طور پر بھی بلند کرے گا۔

مزید لکھا گیا کہ عمران خان اس ماہ 72سال کے ہوجائیں گے، کیا سابق طلبا اور عملہ جو آکسفورڈ کے الیکٹورل کالج کو تشکیل دیتے ہیں، وہ آکسفورڈ کو ہزار سالہ تاریکی سے باہر نکالنے اور ایک ایسے امیدوار کو ووٹ دے کر ایک جامع ادارہ بنانے کے لیے تیار ہیں جس نے طالبان کی کھلے دل سے تعریف کی تھی؟

’وہ طالبان جنہوں نے حال ہی میں افغانستان کی خواتین کو تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگا دی تھی‘۔

یہ بھی پڑھیں: آکسفورڈ چانسلر کا الیکشن، حریم شاہ کا عمران خان کے حوالے سے حیران کن دعویٰ

اخبار کے مطابق 2018 عمران خان ہیرا پھیری کے ووٹ سے وزیر اعظم منتخب ہوئے جسے پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن نے طاقتور ادارے کی واضح، جارحانہ، اور بے جا مداخلت قرار دیا۔ عمران خان نے مغربی اقدار کی مذمت کی اور آزادی اظہار رائے پر تنقید کی۔ گزشتہ اکتوبر میں، پاکستان کے الیکشن کمیشن نے ان کو توشہ خانے کے مقدمے کا مجرم قرار دیا، انہیں پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دیا اور انہیں 5سال کے لیے عوامی عہدے سے روک دیا۔

ٹیلی گراف نے فنانشل ٹائمز کی ایک تحقیق کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا کی جیل میں قید ایک شخص جس کو 291سال کی ممکنہ سزا دی گئی ہے، اس پاکستانی نی ایک فلاحی ادارے کے ذریعے عمران خان کی پارٹی کو لاکھوں ڈالر کی فنڈنگ کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام، پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف بھی آگیا

غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان

متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

’آپ تو مردہ باپ کے انگوٹھے لگواتے ہوئے پکڑے گئے تھے‘، شیر افضل مروت نے معید پیرزادہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

شامی ایئرلائنز کا متحدہ عرب امارات کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کرنے کا اعلان

ویڈیو

اوورسیز کانفرنس انتہائی مؤثر رہی، زبردست نتائج سامنے آئیں گے، رانا گلزار

بلوچستان کے مسائل کا حل کیسے ممکن، کیا پیپلزپارٹی نے صدارت کے بدلے نہروں کا سودا کیا؟

لاہور میں رنگارنگ ثقافتی میلے کی دھوم

کالم / تجزیہ

میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘

اجیت کور: لاہور کی سڑکوں پر جن کی یادوں کا سفر جاری رہا

پاکستانی میڈیا: سچ کے بجائے منظر نامے کا اسیر؟