چیف جسٹس کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق ترمیم عمران خان کی رضامندی سے مشروط

جمعہ 18 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اپوزیشن جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) کے درمیان آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق کر لیا گیا ہے تاہم چئف جسٹس کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق آئینی ترمیم عمران خان کی منظوری سے مشروط کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس جاری، کابینہ کا اجلاس بھی طلب، آئینی ترمیم آج ہی منظور کیے جانے کا امکان

ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کے مسودے پراتفاق کرلیا ہے تاہم چیف جسٹس کی تقرری 3 سینیئر ترین ججز میں سے کرنے کی تجویز دی ہے۔

آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ اور ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد نہ بڑھانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس کی تقرری میں سینیارٹی کے قانون کے بجائے 3 ججز کے پینل میں سے چناؤ کی تجویز پر اپوزیشن نے عمران خان کی رضا مندی سے مشروط کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اتفاق رائے ہوچکا، آئینی ترمیم کرکے دکھائیں گے، بلاول بھٹو

اپوزیشن نے تجویز دی ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کا بطور چیف جسٹس نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا، تاہم آئندہ کے چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے قانون سازی پر مشاورت کرلی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وفد کی عمران خان سے ملاقات میں آئینی ترمیم کے مسودے پر عمران خان کو بریفنگ دی جائے گی جس کے بعد اپوزیشن اتحاد مشترکہ طور پر حکمت عملی بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کا معاملہ: پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے 26 نکات پر مشتمل مسودے کی متفقہ منظوری دے دی

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے وفد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اپوزیشن آئینی ترمیم کے مسودے پر مشترکہ لائحہ عمل اپنائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp