فیصلہ کن راولپنڈی ٹیسٹ انگلینڈ کو بآسانی 9 وکٹوں سے ہرا کر پاکستان 4 سال بعد اپنی سرزمین پر پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوگیا ہے، 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو 1-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے مابین 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا فیصلہ کن میچ آج پاکستانی اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی انتہائی جارحانہ بولنگ کے باعث انتہائی دلچسپ رخ اختیار کرگیا جب دونوں اسپنرز نے متواتر وکٹیں لیتے ہوئے اور کسی انگلش بلے باز کو جم کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ دوسرا دن: پاکستان 344 رنز پر آؤٹ، دوسری اننگز کا آغاز، انگلینڈ کے 3 کھلاڑی آؤٹ
پاکستانی اسپنرز نے فیصلہ کن ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز بھی اپنا سکہ جمائے رکھا، نعمان علی نے 6 جبکہ ساجدخان نے 4 وکٹیں لیتے ہوئے انگلینڈ کی پوری ٹیم کو دوسری اننگز میں 112 رنز پر آؤٹ کردیا۔
ملتان میں کھیلے گئے دوسرے اور پھر راولپنڈی میں اس تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی کارکردگی دیکھ کر لگتا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم نے آخر کار فاسٹ بولرز کے بوجھ کو سنبھالنے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے، جنہوں نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ پورے ٹیسٹ میں ایک گیند بھی نہیں کرائی۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ: شاندار بولنگ پر ساجد خان کا ایک اور اعزاز کیا ہے؟
اپنی ٹیسٹ تاریخ میں صرف دوسری بار اور ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار پاکستان نے خسارے میں جانے کے بعد سیریز جیتی ہے، اس سے قبل ایسا واقعہ 1995 میں زمبابوے کے خلاف تھا جب وہ پہلے ٹیسٹ میچ مین شکستے سے دوچار ہونے کے بعد اگلے دونوں ٹیسٹ جیتے تھے۔
اسپنر اٹیک کی بدولت پاکستان راولپنڈی ٹیسٹ میچ تیسرے روز لنچ سے قبل ہی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا، آخری بار پاکستان کی سرزمین پر 3 روز کے اندر ٹیسٹ میچ کا نتیجہ 2002 میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کیخلاف سامنے آیا تھا، اس کے بعد پاکستان میں 39 ٹیسٹ تین دن سے زیادہ جاری رہے۔
مزید پڑھیں: شان مسعود بطور کپتان ابتدائی 6 میچ ہارنے والے واحد کپتان، ملتان ٹیسٹ میں مزید کیا ریکارڈ بنے؟
پاکستان نے اپنی سرزمین پر آخری سیریز 2020 میں جیتی تھی جب قومی کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کو 0-2 سے شکست دی تھی۔ ساجد خان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 10 وکٹ لینے والے پہلے اسپنر بن گئے ہیں، 19 وکٹیں اور 72 رنز بنانے پر ساجد خان کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے، مجموعی طور پر نعمان علی اور ساجد خان نے ملتان اور راولپنڈی ٹیسٹ میں 181 اوورز کراتے ہوئے 39 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔
فیصلہ کن راولپنڈی ٹیسٹ کا احوال
پاکستان چونکہ اپنی پہلی اننگز میں 77 رنز کی سبقت رکھتا تھا لہذا اس حساب سے انگلینڈ نے بنیادی طور پر مہمان ٹیم کو اس فیصلہ کن ٹیسٹ جیتنے کے لیے 36 رنز کا ایک بظاہر آسان ہدف دیا جسے پاکستان نے وکٹ کے نقصان پر حاصل کرتے ہوئے 9 وکٹوں سے میچ اپنے نام کرلیا۔
گزشتہ روز انگلینڈ کی پہلی اننگز کے 267 رنز کے جواب میں پاکستان کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 344 رنزبنا کر 77 رنز کی سبقت کے ساتھ آؤٹ ہو گئی تھی، جواب میں انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز کا انتہائی مایوس کن آغاز کیا۔
مزید پڑھیں:’اب بیز بال نہیں چلے گی‘، انگلینڈ کے خلاف میچ میں محمد رضوان کی ویڈیو وائرل
انگلینڈ کے 3 بلے باز پاکستانی اسپنرز کے آگے ایک مرتبہ پھر جم کر نہ کھیل سکے اور ابتدائی اوورز میں ہی آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے، نعمان علی نے 2 جبکہ ساجد خان نے ایک وکٹ لی، انگلینڈ کی ٹیم نے آج تیسرے دن کے کھیل کا آغاز 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز سے کیا تھا۔
راولپنڈی ٹیسٹ کے تیسرے روز انگلینڈ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر اپنی دوسری اننگز کے کھیل کا محتاط انداز میں آغاز کیا اور کریز پر گزشہ روز سے موجود ہیری بروک اور جو روٹ نے مجموعی اسکور 24 سے 66 رنز تک لیجانے میں کامیاب رہے۔
مزید پڑھیں: فیصلہ کن ٹیسٹ کے لیے راولپنڈی کی پچ دلچسپ ثابت ہوگی، ہیڈکوچ جیسن گلیسپی
تاہم اس موقع پر ہیری بروک 26 رنز بنا کر نعمان علی کی بال پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد کپتان بین اسٹوکس کھیلنے آئے تاہم وہ بھی نعمان علی کے اگلے ہی اوور میں ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین کو لوٹ گئے، اس موقع 5 وکٹوں کے نقصان پر انگلینڈ کا مجموعی اسکور 70 رنز تھا۔
انگلینڈ کے بلے بازوں نے پھر محتاط کھیلنا شروع کیا لیکن اس مرحلہ پر ساجد خان کی صبح سے نپی تلی بولنگ نے اپنا جادو جگایا جب جیمی اسمتھ ان کی ایک گیند کھیلنے کی ناکام کوشش میں کلین بولڈ ہوگئے، وہ انگلینڈ کے اسکور میں فقط 3 رنز کا ہی اضافہ کرسکے۔
مزید پڑھیں:تیسرا ٹیسٹ: راولپنڈی کی پچ پہلے کچھ روز اچھی ہوگی، کپتان بین اسٹوکس
پاکستان چونکہ اپنی پہلی اننگز میں 77 رنز کی سبقت رکھتا تھا لہذا اس حساب سے انگلینڈ نے بنیادی طور پر مہمان ٹیم کو اس فیصلہ کن ٹیسٹ جیتنے کے لیے 36 رنز کا ایک بظاہر آسان ہدف دیا جسے پاکستان نے وکٹ کے نقصان پر حاصل کرتے ہوئے 9 وکٹوں سے میچ اپنے نام کرلیا۔
گزشتہ روز انگلینڈ کی پہلی اننگز کے 267 رنز کے جواب میں پاکستان کی ٹیم اپنی پہلی اننگزمیں 344 رنزبنا کر 77 رنز کی سبقت کے ساتھ آؤٹ ہو گئی تھی، جواب میں انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز کا انتہائی مایوس کن آغاز کیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان کو جیت تو مل گئی مگر شان مسعود کو بھی کچھ سوچنا ہوگا!
انگلینڈ کے 3 بلے باز پاکستانی اسپنرز کے آگے ایک مرتبہ پھر جم کر نہ کھیل سکے اور ابتدائی اوورز میں ہی آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے، نعمان علی نے 2 جبکہ ساجد خان نے ایک وکٹ لی، انگلینڈ کی ٹیم نے آج تیسرے دن کے کھیل کا آغاز 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز سے کیا تھا۔
راولپنڈی ٹیسٹ کے تیسرے روز انگلینڈ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر اپنی دوسری اننگز کے کھیل کا محتاط انداز میں آغاز کیا اور کریز پر گزشہ روز سے موجود ہیری بروک اور جو روٹ نے مجموعی اسکور 24 سے 66 رنز تک لیجانے میں کامیاب رہے۔
مزید پڑھیں:3 سال بعد گھر میں پہلی ٹیسٹ فتح، پاکستان نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں 152 رنز سے ہرا دیا
تاہم اس موقع پر ہیری بروک 26 رنز بنا کر نعمان علی کی بال پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد کپتان بین اسٹوکس کھیلنے آئے تاہم وہ بھی نعمان علی کے اگلے ہی اوور میں ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین کو لوٹ گئے، اس موقع 5 وکٹوں کے نقصان پر انگلینڈ کا مجموعی اسکور 70 رنز تھا۔
انگلینڈ کے بلے بازوں نے پھر محتاط کھیلنا شروع کیا لیکن اس مرحلہ پر ساجد خان کی صبح سے نپی تلی بولنگ نے اپنا جادو جگایا جب جیمی اسمتھ ان کی ایک گیند کھیلنے کی ناکام کوشش میں کلین بولڈ ہوگئے، وہ انگلینڈ کے اسکور میں فقط 3 رنز کا ہی اضافہ کرسکے۔
مزید پڑھیں:انگلینڈ کے خلاف 7 وکٹیں لینے والے ساجد خان کون ہیں؟
پاکستانی اسپنرز کا اگلا شکار جو روٹ ہوئے جنہیں نعمان علی نے محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا، انگلینڈ کی 8ویں وکٹ گس اٹکنسن کی تھی، جنہیں ساجد خان نے 10 رنز کے اسکور پر بولڈ کیا، 106 کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کی 9ویں وکٹ گری جب ریحان احمد 7 رنز بناکر ساجد خان کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔
واضح رہے کہ ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز سے عبرتناک شکست سے دوچار کیا تھا جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں پاکستانی اسپنرز نے انگلینڈ کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو 152 رنز سے فتح دلائی تھی۔