ملک بھر میں سولر پینلز کی قیمتوں میں بڑی کمی کے بعد اب قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے، سولر پینل کی فی واٹ قیمت میں 5 سے 6 روپے کا اضافہ ہوا ہے، انورٹر کی قیمتیں بھی بڑھی ہیں، اس کے علاوہ تار اور لوہے کی قیمتوں میں بھی اضافے کے باعث مجموعی طور پر سولر سسٹم لگانے پر خرچ بڑھ گیا ہے۔
سولر سسٹم کے کاروبار سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ 5 کلو واٹ کے سولر سسٹم کی قیمت میں 80 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے، اس طرح 7 کلو واٹ والے سولر سسٹم کی قیمت میں ایک لاکھ 25 ہزار، 10 کلو واٹ والے سولر سسٹم کی قیمت میں ایک لاکھ 70 ہزار جبکہ 15 کلو واٹ والے سولر سسٹم کی قیمت میں اڑھائی لاکھ روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سولر پینل کی قیمتوں میں مزید کمی: اب یہ سسٹم لگوانے پر آپ کا کتنا خرچہ ہوگا؟
پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کے زیادہ بلوں سے ہر خاص و عام پریشان ہے، بجلی کے زیادہ بلوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملک بھر میں بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے گھروں میں سولر سسٹم لگانا شروع کردیے تھے۔ گزشتہ سال سے سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا تھا تاہم اب قیمتیں دوبارہ اوپر جارہی ہیں۔
گزشتہ برس سولر پینل کی فی واٹ قیمت 120 روپے تھی جو جنوری 2024 میں کم ہوکر تقریباً 55 روپے ہوگئی تھی اور پھر مئی میں 25 فیصد کمی کے ساتھ فی واٹ قیمت 36 روپے ہوئی اور بعد ازاں مزید کمی کے بعد فی واٹ 30 سے 32 روپے پر آچکی تھی۔ تاہم اب سولر پینل کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ ہوا ہے، اور فی واٹ قیمت میں 5 سے 6 روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے بعد قیمت ایک مرتبہ پھر سے 36 سے 38 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
سپلائی کم اور ڈیمانڈ میں اضافے کے باعث قیمتیں اوپر گئیں، وقاص ہارون
پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے رہنما وقاص ہارون نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں سولر پینلز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس کی ایک بنیادی وجہ تو یہ ہے کہ سولر پینلز میں سرمایہ لگانے والوں نے بڑی تعداد میں سولر پینلز درآمد کرلیے تھے، تاہم یہ لوگ سولر کے کاروبار سے منسلک نہیں تھے۔
انہوں نے کہاکہ جب ان لوگوں نے اپنے سولر پینل فروخت کیے تو مارکیٹ میں ڈیمانڈ کم اور سپلائی زیادہ ہونے کے باعث اپنی قیمتیں کم کیں جس کے بعد سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسی طرح چین میں بھی سولر پینلز کی قیمتوں میں کافی کمی ہوئی، تاہم اب چین میں حکومت نے سولر پینلز پر دی جانے والی سبسڈی ختم کردی ہیں جس کے باعث وہاں بھی سولر پینل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان میں اب سولر پینلز کی سپلائی بھی کم ہے اس وجہ سے ڈیمانڈ میں اضافہ ہونے سے سولر پینل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جوکہ 5 سے 6 روپے فی کلو واٹ کا ہے۔
وقاص ہارون کے مطابق 5 کلو واٹ کے سولر سسٹم کی مارکیٹ قیمت 6 لاکھ 50 ہزار روپے تھی جو اب 7 لاکھ 30 ہزار روپے ہوگئی ہے،
انہوں نے کہاکہ 7 کلو واٹ کے سسٹم کی قیمت 7 لاکھ 25 ہزار روپے سے بڑھ کر اب ساڑھے 8 لاکھ روپے، 10 کلو واٹ کی قیمت 9 لاکھ 50 ہزار روپے سے بڑھ کر 11 لاکھ 20 ہزار روپے ہوگئی ہے جبکہ 15 کلو واٹ کے سولر سسٹم کی قیمت 13 لاکھ روپے تھی جو اب ساڑھے 15 لاکھ روپے ہوگئی ہے۔
چین میں سولر پینلز مہنگے ہونے کے باعث پاکستان میں بھی قیمتیں اوپر گئیں، ملک نثار احمد
سولر سگما کمپنی کے مالک نثار احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں سولر پینل کی قیمتیں چند دنوں سے بڑھ گئی ہیں، اور فی واٹ قیمت میں 6 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ چین میں اب سولر پینل کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بہت عرصے سے قیمتوں میں کمی تھی اور اسٹاک بہت زیادہ تھا تاہم اب چونکہ سولرز پینل کا اسٹاک کم ہے اس لیے قیمتوں میں پھر سے یہ معمولی اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بجلی بلوں میں ریلیف کے بعد جلد سولر پینل پروگرام شروع کیا جائے گا، مریم نواز
انہوں نے کہاکہ فی واٹ کے حساب سے تو یہ اضافہ کم ہے لیکن چونکہ سولر پینلز کی قیمتوں میں اضافے سے سولر سسٹم کی قیمتوں کو بھی بڑا فرق پڑتا ہے، اب 15 کلو واٹ کے سولر سسٹم کی قیمت میں 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک کا فرق پڑگیا ہے۔