ڈونلڈ ٹرمپ جھوٹا ہے، اگر امریکا عمران خان کا مطالبہ کرے تو حوالے کردینا چاہیے، رانا ثناللہ

جمعرات 7 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر امریکا بانی چییئرمین تحریک انصاف عمران خان کی مدد کے لیے آتا ہے تو دیکھا جائے گا۔ یہ وہی بندا ہے نا جو کہتا تھا کہ ہم کوئی غلام ہیں امریکا کی بات کیوں مانیں تو پھر ٹھیک ہے ہم بھی ان کی بات کیوں مانیں ہم بھی تو غلام نہیں ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کا عمران خان کہا جائے یا عمران خان کو امریکا کا ٹرمپ کہا جائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، کیونکہ ان دونوں میں کافی عادتیں ملتی ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا کے 47ویں منتخب صدر، ڈونلڈ ٹرمپ کے کیریئر پر ایک نظر

’جھوٹ بولنا، ہٹ دھرمی کرنا، دوسروں کا مزاق اڑانا، اپنی بات کو منوانے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈے اپنانا‘۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عمران خان کی طرح وائٹ ہاؤس پر حملہ کیا، لوگوں کو اکٹھا کرکے حملہ کرایا گیا، کیپیٹل ہل پر حملہ دیکھ لیں۔

’اگر امریکا عمران خان کی مدد کے لیے آتا ہے، تو ٹھیک ہے وہ جب آئے گا تو دیکھا جائے گا۔ عدالتی نظام کے تحت اگر کسی کو سزا ہوئی ہے، تو ہم کوئی غلام ہیں ان کے کہنے پر چیز کو تبدیل کردیں‘۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے انہیں پاکستان کا عمران خان اور عمران خان کو امریکا کا ٹرمپ کہا جائے۔ یہ سارے کام ڈونلڈ ٹرمپ کرتا رہا ہے، میرے کہنے یا نا کہنے سے فرق نہیں پڑتا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی عمران خان کو بیرون ملک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے، خواجہ آصف کا بڑا دعویٰ

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں نے جو ٹویٹ ڈیلیٹ کیے اس کا علم نہیں لیکن مریم نواز نے جو کہا وہ ٹھیک کہا۔ مبارکباد دینا اچھی بات ہے یہ رسم کے طور پر دیتے ہیں اور اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان کو لے جانا چاہتے ہیں تو عمران خان کو بھیج دینا چاہیے تاکہ دونوں بھائی وہاں پر اکٹھے ہوجائیں اور مل کر کام کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp