پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد کارکن شایان علی نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف احتجاج کے بعد پاکستانی شہریوں کی
برطانیہ سے بیدخلی اور حکومت پاکستان کو حوالگی کی خبریں بنیاد ہیں، احتجاج ہمارا قانونی حق ہے جو ہم جاری رکھیں گے۔
They want to stop our protests. No one can be deported for simply protesting as it is our human right protected under Article 10 and Article 11 of the HRA pic.twitter.com/8kePpnHo4p
— Shayan Ali (@ShayanA2307) November 7, 2024
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو میں شایان علی نے بتایا کہ خبریں آرہی ہیں کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف احتجاج کے بعد 26 پاکستانی نژاد شہریوں کو ڈی پورٹ کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں‘، لندن میں قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف احتجاج میں ملوث فرد نے معافی مانگ لی
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کی حکومتوں کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ نہیں ہے، یہ لوگوں کو ڈرانے کے ہتھکنڈے ہیں لہٰذا آپ لوگ نہ ڈریں۔
شایان علی نے کہا کہ احتجاج کرنا عوام کا بنیادی حق ہے اور یہ برطانیہ کا قانون ہے، لیکن بعض لوگ چاہ رہے ہیں کہ آپ اپنا یہ حق استعمال نہ کرسکیں، برطانیہ ایک جمہوریت ہے اور جمہوریت میں احتجاج کرنا ہمارا قانونی حق ہے اور ہم احتجاج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں قاضی فائز عیسیٰ پر حملہ، وزارت خارجہ کی ہائی کمیشن کو قانونی کارروائی کی ہدایت
واضح رہے کہ 17 اگست 2022 میں برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت غیرملکی مجرمان اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرمان کو برطانیہ سے پاکستان واپس لایا جاسکے گا۔
اس وقت کی برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے موقع پر کہا تھا، ’مجھے خطرناک غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن کے مجرموں کو واپس بھیجنے پر کوئی افسوس نہیں ہے، ایسے افراد جن کے پاس برطانیہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ برطانوی عوام کافی دیکھ چکی ہے کہ لوگ ہمارے قوانین کا غلط استعمال کرتے ہیں اور سسٹم کو گیم (استعمال) کر رہے ہیں تاکہ ہم انھیں ہٹا نہ سکیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی واپسی کے بعد ’شایان علی لندن میں آئسکریم بوائے‘ بن گئے؟
انھوں نے کہا کہ ’یہ معاہدہ، جس پر مجھے اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ دستخط کرنے پر فخر ہے، ظاہر کرتا ہے کہ امیگریشن کے نئے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔‘