پنجاب حکومت کا راولپنڈی میں مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ، ٹیمیں روانہ کر دیں

اتوار 10 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت پنجاب نے راولپنڈی میں مصنوعی بارش کا تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہر شدید فضائی آلودگی کا شکار ہیں۔

اتوار کو پنجاب بھر میں اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے راولپنڈی میں مصنوعی بارش برسانے کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم یہ اسی صورت ممکن ہو گا جب بادلوں کا ایک بڑا مجموعہ یہاں جمع ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان بھر میں شدید اسموگ سے فضائی آپریشن متاثر، 34 پروازیں منسوخ

اتوار کو حکام نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ راولپنڈی میں مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم یہ منصوبہ صرف اسی صورت میں آگے بڑھے گا جب علاقے میں بادل زیادہ مقدار میں جمع ہوں گے، اس فیصلے کے بعد ماحولیات اور متعلقہ سرکاری محکموں نے منصوبے کی نگرانی اور اس پر عمل درآمد کے لیے ٹیمیں راولپنڈی بھیج دی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہر شدید فضائی آلودگی کا شکار ہیں۔ لاہور حال ہی میں دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل کیا گیا ہے اور ملتان میں اسموگ انڈیکس بھی خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔

مزید پڑھیں:متحدہ عرب امارات کی اسموگ سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو معاونت کی پیشکش

ہفتہ کے روز ہی صوبائی حکام نے اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے موٹروے کے کچھ حصوں کو محدود حد نگاہ کی وجہ سے بند کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ ہمسایہ ملک بھارت سے آنے والی ہواؤں نے مبینہ طور پر لاہور میں صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے، جس سے دھواں اور ذرات پاکستان میں مزید داخل ہو گئے ہیں۔ اسموگ اور دھند اب لاہور سے باہر بھی پھیل رہی ہے، راولپنڈی اور قریبی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھند میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کو ملک کے مختلف حصوں میں اسموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے میٹریل کے ساتھ تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور: اسموگ تدارک کریک ڈاؤن میں تیزی، 24 گھنٹوں میں 24 لاکھ روپے کے چالان

پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الزابی نے ایک انٹرویو میں پاکستان بالخصوص پنجاب میں دھند کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ متحدہ عرب امارات کی انتظامیہ نے گزشتہ سال پاکستان کو اس دھند پر قابو پانے میں مدد کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کی تھی جبکہ اس وقت پاکستان میں نگران حکومت برسراقتدار تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات نے کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے خصوصی طیارے فراہم کیے جس سے کچھ علاقوں میں مصنوعی بارش بنانے میں مدد ملی اور پاکستان کے عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا۔

مزید پڑھیں:اسموگ کے خاتمے کے لیے پنجاب حکومت کیا اقدامات کررہی ہے؟

سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الزابی نے کہا کہ اسموگ پریشان کن ہے اور اسے ہر ممکن طریقے سے کنٹرول کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا جو صورتحال پر قابو پانے کے لیے مناسب اقدامات کر رہی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ وہ اسموگ کی وجہ سے ہونے والی مشکلات کو کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے گی۔

متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال دسمبر میں بارشوں کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ میں پاکستان کی مدد کی تھی جو جنوبی ایشیائی ملک کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ملتان آلودہ ترین شہروں میں پہلے، لاہور دوسرے نمبر پر

کلاؤڈ سیڈنگ آلات سے لیس طیاروں نے 16 دسمبر 2023 کو لاہور کے 10 علاقوں میں پرواز کی، جو فضائی آلودگی کے حوالے سے عالمی سطح پر بدترین مقامات میں شمار ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp