وزیر دفاع خواجہ آصف کو لندن میں ایک اوور گراؤنڈ اسٹیشن پر ایک نامعلوم شخص کی جانب سے چاقو سے حملے کی دھمکی دی گئی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
وائرل ویڈیو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کو لندن میٹرو میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ پس منظر میں ایک شخص پنجابی میں کہتا ہے ’پھڑ کے لے جا، چک کے لے جا اینوں، کسی بندے نے چھری مار دینی اے، ایتھے وج بھی جاندی اے چھری۔‘ (انہیں پکڑ کر لے جائیں، کسی نے انہیں چھری مار دینی ہے یہاں چھری لگ بھی جاتی ہے)۔
Defence Minister of Pakistan threatened to be attacked with a Knife in London, at some overground station (Elizabeth Line) pic.twitter.com/bfg3iACiXU
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) November 13, 2024
ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا، صحافی عاصمہ شیرازی لکھتی ہیں کہ لندن دن بدن خوف کی علامت بنتا جا رہا ہے، انہوں نے خواجہ آصف کو کہا کہ وہ مضبوط رہیں۔
London is getting horrified .stay strong @KhawajaMAsif https://t.co/7n5IuM8xN4
— Asma Shirazi (@asmashirazi) November 13, 2024
ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا یہ آزادی اظہار نہیں ہے بلکہ براہ راست دھمکی ہے، جو سنگین قانونی کارروائی کی متقاضی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست ایک طرف لیکن کسی کو بھی اس طرح کی دھمکی دینے کا کوئی حق نہیں، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ آخر میں انہوں نے لکھا بس بہت ہوگیا۔
This is not freedom of speech, this is a direct threat which warrants serious legal action. Period!
Leaving politics aside, nobody has the right to threaten anybody else like this no matter who he/she may be.بس۔ بہت ہو گیا https://t.co/nCTFUIx4MQ
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) November 13, 2024
احسن خان لکھتے ہیں کہ لندن کی پولیس کو اس پر سخت ایکشن لینا چاہیے یہ ایک مضبوط کیس ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو اس کی شکایت درج کرنی چاہیے۔
UK police should take action. It's a strong case. @KhawajaMAsif should file a complaint. https://t.co/cilRzWO70D
— Ahsan Khan (@blackhut162041) November 13, 2024
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ یہ بد زبان اور بد تمیز لوگ پاکستان کا امیج تباہ کرنے کے ساتھ پردیس کے ماحول کو بھی برباد کر رہے ہیں۔
یہ بد زبان ، بد تمیز لوگ ، پاکستان کا امیج تباہ کرنے کے ساتھ پردیس کے ماحول کو بھی برباد کر رہے ہیں https://t.co/L246be72qM
— Shahsahib (@Shahsahib123) November 13, 2024
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل لکھتے ہیں کہ خواجہ آصف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن گالی دینے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔
خواجہ آصف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ کچھ بھی ہو
ان کی اپنی زبان خواہ کتنی گھٹیا ہو
گالی دینے کی سپورٹ نہیں کی جا سکتی pic.twitter.com/xmBV0F1yKB— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) November 13, 2024
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا وہ وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے، واقعہ کی پولیس رپورٹ درج کرانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ قانونی ضابطہ کے تحت کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ دھمکیاں دینے والوں کو نہیں جانتے، تاہم کچھ لوگ اس ویڈیو میں شناخت کیے جاسکتے ہیں۔’ادھر ٹیوب (انڈر گراؤنڈ ٹرین) کا کیمرہ بھی تھا جس کی ویڈیو بھی حاصل کرلی گئی ہے۔‘
جہاں تمام حلقوں نے خواجہ آصف کے ساتھ پیش آنے والے نا خوشگوار واقعے کی مذمت کی وہیں پاکستانی حکومت نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور پاکستانی ہائی کمیشن لندن کو قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔