ٹوئٹر ایک درد سر ہے مناسب خریدار ملا تو بیچ دوں گا، ایلون مسک

جمعرات 13 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بزنس ٹائیکون ایلون مسک نے ٹوئٹر سے قدرے بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی مناسب خریدار ملا تو وہ ٹوئٹر کمپنی بیچ دیں گے۔

بی بی سی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ایلون مسک نے کہا کہ ٹوئٹر کمپنی چلانا خاصا تکلیف دہ کام ہے اور یہ بالکل ایک رولر کوسٹر چلانے کے مترادف ہے اس لیے وہ اب اسے فروخت کرنے کے لیے کسی ’صحیح‘ شخص کی تلاش میں ہیں۔

ایلون مسک ایک ارب پتی کاروباری اور ٹیسلا و اسپیس ایکس سمیت کئی کمپنیوں کے مالک ہیں جنہوں نے ٹوئٹر 27 اکتوبر 2022 کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔

ٹوئٹر خریدنے کی وجہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ سودا انہوں نے ایک جج کے مجبور کرنے پر کیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹوئٹر کمپنی چلانا ایک انتہائی ٹینشن والا کام ہے تاہم وہ اب بھی کمپنی خریدنے کے اپنے فیصلے کو درست ہی سمجھتے ہیں۔

کمپنی میں ہونے والی برطرفیاں

ٹوئٹر کے مالی معاملات اور کمپنی میں وسیع پیمانے پر کی گئیں برطرفیوں کے حوالے سے ایلون مسک نے کہا کہ کمپنی اب تقریباً اپنے اخراجات پورے کر پا رہی ہے کیوں کہ اس کے زیادہ تر مشتہرین واپس آ چکے ہیں۔

ایلون مسک نے یہ بھی کہا کہ جب انہوں نے ٹوئٹر کمپنی کو خریدا تھا اس وقت تقریباً 8,000 کی افرادی قوت کو کم کر کے تقریباً 1,500 تک لانا کوئی آسان نہیں تھا تاہم انہوں نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر سب کو برطرف نہیں کیا۔

انہوں نے سنہ2022  میں ٹوئٹر کے حصص خریدنے کے بعد اسے کنٹرول میں لینے کی پیشکش کی تھی لیکن بعد میں ٹوئٹر نے ان پر مقدمہ کر دیا تو وہ اس سے بیچھے ہٹ گئے۔

’کبھی کبھار دفتر میں ہی سونا پڑتا ہے‘

ایلون مسک نے کہا کہ اب سائٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے اور چیزیں کافی حد تک ٹھیک ہو رہی ہیں تاہم انہوں نے کام کے بوجھ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کبھی کبھار دفتر میں ہی ایک صوفے پر سونا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کو خریدنے کے بعد سے ٹوئٹر کے بہت سے انجینئرز کمپنی چھوڑ گئے تھے جس کے باعث اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استحکام کے بارے میں خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

ٹوئٹر پر جھوٹی خبروں، بلیو ٹک کے حوالے سے اعلان

یاد رہے کہ ایلون مسک کے ادارے کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس کی تعداد میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے تاہم انہوں نے اس بات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ٹوئٹر خریدنے کے بعد سے اس پلیٹ فارم پر غلط معلومات کی شرح کم ہوئی ہے اور ان کی بوٹس کو حذف کرنے کی کوششوں سے بھی جعلی خبروں میں کمی آئے گی۔

پلیٹ فارم پر مصدقہ اکاؤنٹ کی تصدیق والے نیلے نشان (بلیو ٹک) کے مسئلے پر مسک نے کہا کہ انہیں اگلے ہفتے کے آخر تک اکاؤنٹس سے ہٹا دیا جائے گا۔

فوربز کی ارب پتیوں کی فہرست کے مطابق ایلون مسک کی ذاتی دولت تقریباً 190 ارب ڈالر ہے جس سے وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن چکے ہیں۔

انٹرویو پر بروس ڈیزلی کا تبصرہ

آٹھ برس تک یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں کاروبار چلانے والے ٹوئٹر کے سابق ایگزیکٹو بروس ڈیزلی کا کہنا ہے کہ غنیمت بات ہے کہ ایلون مسک نے پہلی مرتبہ مجبوری میں ٹوئٹر خریدنے والی بات تسلیم کرلی۔

بروس ڈیزلی نے کہ ایلون مسک نے آج اعتراف کیا کہ ان کے ٹویٹر خریدنے کی واحد وجہ یہ تھی کہ انہیں یقین تھا کہ ایک جج انہیں ٹویٹر خریدنے کی پیش کرنے کے اعلان سے پھر جانے کی صورت میں اسے خریدنے پر مجبور کرے گا۔ بروس ڈیزلی نے مزید کہا کہ ایلون کی جانب سے یہ اعتراف اب تک کبھی نہیں کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp