سلمان اکرم نے اسلام آباد احتجاج کے دوران تحریک انصاف کے کارکنان کی ہلاکتوں سے متعلق بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کم از کم 20کارکنان شہید ہوئے ہیں جن میں سے 8 کارکنان کے مکمل کوائف موجود ہیں دیگر کوائف میڈیا کو دے دیے جائیں گے۔
My video statement on the barbarity & shahadats yesterday and why I & thousands from Punjab were not in Islamabad. pic.twitter.com/WTgGY3fKJ5
— salman akram raja (@salmanAraja) November 27, 2024
تحریک انصاف سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو سیدھی گولیاں اور شیل مارے گئے۔ اس قتل و غارت کے بعد اسلام آباد کے اسپتالوں کو لواحقین کا ریکارڈ نہ دینے کا کہا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: فوجی جوانوں کی جانب سے تسلی دی گئی کہ احتجاج آپ کا قانونی حق ہے، مراد سعید
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کل جو ہوا ہماری تاریخ کا بدترین سانحہ ہوا، بچوں، خواتین اور دیگر کارکنان پر سیدھی فائرنگ کی گئی اور براہ راست شیل مارے گئے۔ جو لوگ متاثر ہوئے اور شہید ہوئے ان کے ریکارڈ مسخ کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج یہ کہہ رہے ہیں کہ اسلام آباد میں کوئی شہادتیں نہیں ہوئیں کوئی گولی نہیں چلی لیکن یہ جھوٹ کہہ رہے ہیں، ہمارے پاس کوائف ہیں اور گواہ موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں میں جائیں گے، سرکار کے خلاف مقدمہ کریں گے، وزیر داخلہ کو بھی مقدمے میں شامل کریں گے کہ کیوں نہتے لوگوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہماری جد و جہد جاری رہے گی جب تک ہمارے لیڈران کو رہا نہیں کیا جاتا۔ بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا کہ ہم کیوں نہیں پہنچ سکے اسلام آباد، لیکن لاہور میں تمام راستوں کو بند کیا گیا۔ جہاں 10لوگ اکٹھے ہورہے تھے لاٹھیاں برسائی جارہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی فائنل کال! ڈی چوک پر قبضہ اور پھر اچانک اسلام آباد خالی، کب کیا ہوا؟
انہوں نے کہا کہ 24نومبر کو لاہور میں سے باہر نکلنا بہت مشکل تھا، پورے شہر کو قید خانہ بنا دیا گیا تھا۔ ہم ایک سیاسی جماعت ہیں لیکن ہمیں جتھہ کہا جاتا ہے۔ خود یہ ٹولہ جھوٹ اور فریب کی بنیاد پر ہمارے اوپر مسلط ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہم اس جدوجہد کو جاری و ساری رکھیں گے اور دوبارہ آئیں گے اور مزید غصے کے ساتھ آئیں گے۔