شگر کے محمد ثقلین نے ایک منفرد قدم اٹھاتے ہوئے اپنے ہوٹل کی تعمیر دیسی طرز پر کی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ کنکریٹ کی عمارتیں نہ صرف علاقے کی قدرتی خوبصورتی کو خراب کرتی ہیں بلکہ ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہیں۔ واضح رہے کہ محمد ثقلین نے ہوٹل کی تعمیر میں مقامی اور قدرتی مواد جیسے مٹی، پتھر اور لکڑی استعمال کیے ہیں جو ماحول دوست ہیں اور توانائی کی بچت بھی کرتے ہیں۔
محمد ثقلین کے مطابق، دیسی طرز تعمیر نہ صرف ماحول کی حفاظت کرتا ہے بلکہ علاقے کی ثقافت اور روایات کو بھی زندہ رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جدید عمارتوں کے برعکس، دیسی طرز تعمیر موسمی حالات کے مطابق ہوتا ہے اور اس میں قدرتی خوبصورتی کا خیال رکھا جاتا ہے، جو علاقے کی ثقافت کو بہتر انداز میں پیش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ہوٹل صرف ایک کاروباری منصوبہ نہیں بلکہ ایک مثال ہے، جو لوگوں کو مقامی طرز تعمیر اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ طریقہ نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ خطے کی سیاحت کو بھی ایک نئی پہچان دے سکتا ہے۔
محمد ثقلین کا ماننا ہے کہ دیسی طرز تعمیر موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں کاربن کے اخراج میں کمی آتی ہے۔
یہ منصوبہ علاقے کی خوبصورتی اور ماحول کے تحفظ کے ساتھ ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کی ایک اہم کوشش ہے، جو مقامی کمیونٹی اور سیاح دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔