وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل انضمام کواہمیت کاحامل قراردیتے ہوئے اسے ملک کی اقتصادی تبدیلی کے لئے اہم جزو قرار دیاہے، حکومت رابطوں کو بہتر بنانے اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مختلف کمپنیاں سالانہ 29 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
یہ بات انہوں نے جمعہ کویہاں پاکستان میں نیکسٹ جنریشن موبائل براڈ بینڈ سروسز کی بہتری کے لیے آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے اجرا پر مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کے علاوہ امریکی کنسلٹنٹ فرم نیرا کی جانب سے کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جسے پی ٹی اے نے نومبر 2024 میں پی پی آر اے رولز/ ای پی اے ڈی ایس کے مطابق پاکستان کی مارکیٹ کا جائزہ لینے، شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کرنے،شعبہ میں اصلاحات اور کامیاب اسپیکٹرم نیلامی کے لیے پالیسی سفارشات اور روڈ میپ تیار کرنے کے لیے مقرر کیا تھا۔
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل انضمام کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے اسے ملک کی اقتصادی تبدیلی کے لیے ایک اہم جزو قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت رابطوں کو بہتر بنانے اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور جدید ایپلیکیشنز کے وسیع پیمانے پر اپنانے کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:سارا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر، دکاندار بھی ملکی ترقی کے لیے ٹیکس دیں، وفاقی وزیر خزانہ
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات مختلف شعبوں میں سماجی و اقتصادی ترقی، اقتصادی سرگرمیوں کی تبدیلی اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوں گے۔
اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین پی ٹی اے، سیکریٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیکرٹری وزارت قانون اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔