امریکا اور بعض یوروپی ممالک کی پیروی میں پاکستان میں بھی ’بلیک فرائیڈے‘ کا تذکرہ عام ہوگیا ہے۔ اس خاص دن کو بھرپور خریداری سے ایک خاص نسبت ہے۔ یوں پاکستان میں بھی ’بلیک فرائیڈے‘ پر خریداری کا رجحان فروغ پذیر ہے۔ تاہم سوال یہ ہے کہ آخر ’بلیک فرائیڈے‘ کیوں ہے اور اس کا خریداری سے کیا تعلق ہے؟
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہر سال نومبر کی چوتھی جمعرات کو امریکا بھر میں ’تھینکس گیونگ‘ یا یوم تشکر کا قومی تہوار منایا جاتا ہے، جس کے اگلے روز بلیک فرائیڈے ہوتا ہے۔ یہ دن امریکا میں خریداریوں کے حوالے سے سال کا سب سے بڑا دن سمجھا جاتا ہے۔
پُرکشش اشتہارات
بلیک فرائیڈے کی آمد سے کئی ہفتے قبل ہی کاروباری ادارے سیل اور قیمتوں میں کمی کے پرکشش اشتہارات شروع کر دیتے ہیں جو صارفن پر ای میلز، فلائرز، اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے پہنچنے لگتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بیشتر امریکی سال کی اہم خریداریوں، خاص طور پر الیکٹرانکس کے مہنگے آلات کے لیے بلیک فرائیڈے کے منتظر رہتے ہیں، کیونکہ اس روز یہ مصنوعات کم قیمتوں پر دستیاب ہوتی ہیں۔
بلیک فرائیڈے کی اصطلاح
بلیک فرائیڈے کی اصطلاح صدیوں پرانی ہے، تاہم آغاز میں اس کا تعلق خرید وفروخت سے نہیں تھا۔
بلیک فرائیڈے اور سونے کی مارکیٹ
’بلیک فرائیڈے‘ کی اصطلاح سب سے پہلے 24 ستمبر 1869 کو ملتا ہے۔ اس روز جمعہ تھا اور امریکا میں سونے کی مارکیٹ کریش کر گئی تھی، جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا تھا۔ اس دن کو کاروباری افراد نے بلیک فرائیڈے کا نام دیا تھا۔
کام کی زیادتی اور درد سر
امریکا میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کے بعد ہمیں تاریخ میں بلیک فرائیڈ ڈے کی بازگشت 20 ویں صدی کے وسط میں فلاڈلفیا میں سنائی دیتی ہے۔ ان دنوں وہاں جمعے کو فٹ بال کا ایک اہم مقابلہ ہوتا تھا جیسے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد دیکھنے کے لیے آتی تھی۔ ان دنوں یہ اصطلاح بس ڈرائیور اور ٹیکسی ڈرائیور استعمال کرتے تھے اور جس کا مطلب کام کی زیادتی اور درد سر تھا۔
بلیک فرائیڈے کا تیسرا استعمال
بلیک فرائیڈے کا تیسرا استعمال ہمیں 1951 میں نظر آتا ہے۔ یونیورسٹی آف میری لینڈ کے اسکول آف بزنس کے پروفیسر جی ژانگ کہتے ہیں کہ بلیک فرائیڈے کا ذکر 1951 میں نیویارک کے کاروبار سے متعلق ایک اشاعت میں ملتا ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ تھینکس گوونگ کے اگلے روز جمعے کو اکثر کارکن اور ملازم کام پر آنے کی بجائے بیماری کا بہانہ کر کے چھٹی کر لیتے ہیں تاکہ وہ ہفتہ اور اتوار ملا کر لمبی چھٹی کا لطف اٹھا سکیں۔ اس لیے ’تھینکس گیونگ‘ کے بعد کا جمعہ کاروباروں کے لیے بلیک فرائیڈے ہوتا ہے۔کاروباری کھاتوں میں نقصان
بلیک فرائیڈے کو نیا مفہوم 1980 کے عشرے میں اس وقت ملا جب کاروبار کرنے والوں نے یہ کہنا شروع کیا کہ اس جمعے کو ان کے کھاتوں میں اندراج سرخ کی بجائے کالے رنگ کے قلم سے ہوتا ہے۔
کاروباری اصطلاح میں کاروباری کھاتوں میں نقصان کا اندراج سرخ قلم سے جب کہ منافع کے ہندسے کالے روشنائی سے لکھے جاتے ہیں۔
’ہفتہ بھر بلیک فرائیڈے‘
تاہم اب بلیک فرائیڈے صرف جمعے تک ہی محدود نہیں رہا۔ اکثر کاروباری ادارے ہفتہ بھر سیل جاری رکھتے ہیں اور اسے اب انہوں نے بلیک فرائیڈے ویک کہنا شروع کر دیا ہے۔