افغانستان میں قائم عبوری حکومت نے خواتین کو نرسنگ اور دائی (مڈ وائف) کے کورسز سمیت صحت کی تعلیم سے روکنے کا حکم دے دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے اہم فیصلے کے بعد وزارت صحت کے حکام کی جانب سے تعلیمی اداروں کو باقاعدہ آگاہ کردیا گیا ہے، اور اس ضمن میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جو خواتین اس سے قبل کورسز کررہی ہیں ان سے 10 روز میں حتمی امتحانات لیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں طالبان کے اقدامات نے افغانستان میں تعلیمی ترقی کا صفایا کر دیا
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں میڈیکل کی تعلیم فراہم کرنے والے اداروں کے سربراہان سے وزارت صحت کے حکام نے ملاقات کرتے ہوئے حکومتی فیصلے سے آگاہ کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حکام کی جانب سے صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ یہ طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ کا حکم ہے، تاہم فیصلے کی وجوہات بتانے سے گریز کیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کچھ اداروں نے حکام سے مزید وضاحت طلب کی ہے، جبکہ اب تک کوئی تحریری حکم نہ ملنے کے باعث کچھ ادارے معمول کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہے، افغان طالبان نے اقتدار میں آتے ہی لڑکیوں کی سیکنڈری سطح کے بعد تعلیم جاری رکھنے پر پابندی لگا دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں افغانستان: باجماعت نماز ادا نہ کرنے والے ملازمین کے لیے سزاؤں کا اعلان
طالبان کی جانب سے اس پابندی کے بعد لڑکیوں کے پاس صرف میڈیکل کے شعبے میں ہی تعلیم جاری رکھنا ممکن تھا، لیکن اب اس پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔