حکومت زہراگلنے اورتقسیم کا بیج بونے والوں کے خلاف سخت قوانین بنائے، پاک فوج کا مطالبہ

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاک فوج نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ بے لگام غیر اخلاقی آزادی اظہارِ رائے کی آڑ میں زہر اُگلنے کے خلاف سخت قوانین و ضوابط بنائے، جعلی خبریں پھیلانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنا ناگزیز ہو چکا ہے، ہتھیار استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جعمرات کو پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنشانِ امتیاز(ملٹری) کی زیرصدارت دو روزہ 84ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس انعقاد کیا گیا، جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل سٹاف آفیسرز اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:دہشتگردی کو پورے قومی اور اجتماعی عزم کے ساتھ کچلا جائے گا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر

اعلامیے کے مطابق کانفرنس کےآغاز میں فورم نے شہدا کے ایصال و ثواب کے لیے فاتحہ خوانی  کی اور پاکستان کے امن و استحکام کے لیے شہدائے افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاکستانی شہریوں اور اسلام آباد میں حالیہ پر تشدد مظاہروں میں جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فورم نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور کشمیری عوام کے لیے پاکستان کے لیے غیر سیاسی، سفارتی اوراخلاقی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔  کانفرنس کے شرکا نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی اورغزہ میں جاری مظالم کی پُر زور مذمت  بھی کی گئی۔

اعلامیے کے مطابق  شرکا کانفرنس نے غزہ میں جاری فوجی جارحیت کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی قانونی اقدامات کی بھی  حمایت کی اور بیرونی اوراندرونی خطرات کے تناظر میں موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا نے روایتی اور روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ بھی لیا،  انسداد دہشت گردی  کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع تجزیہ بھی کیا گیا۔

مزید پڑھیں:قوم کی حمایت کے ساتھ مسلح افواج تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر

اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ فورم نے بلوچستان میں دہشتگردوں بالخصوص بی ایل اے مجید بریگیڈ کے خلاف آپریشن پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کی ایما پر کام کرنے والے دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اوران کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو بے اثر کرنے کا عزم کیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فورم نے  پاک فوج کی دارالحکومت کی اہم سرکاری عمارتوں کومحفوظ بنانے اور قابل احترام غیرملکی وفود کو دورہ پاکستان کے دوران محفوظ ماحول فراہم کرنے کی غرض سے پاک فوج کی قانونی تعیناتی کے خلاف کیے جانے والے بدنیتی پرمبنی پروپیگنڈے پرتشویش کا اظہار کیا۔

سیاسی عناصرکا مذموم پروپیگنڈا

اعلامیے کے مطابق شرکائے کانفرنس نے کہا کہ مربوط اور پہلے سے  تیار کردہ پروپیگنڈا بعض سیاسی عناصر کے مذموم عزائم  کے تسلسل کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد پاکستان کے عوام ، مسلح افواج اوراداروں کے درمیان دراڑ پیدا کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور ہمیں کام سے روکنے والے کو نتائج بھگتنا ہوں گے، آرمی چیف

شرکا کانفرنس نے کہا کہ بیرونی عناصر کی  مدد سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کی ایسی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

حکومت زہراگلنے اورتقسیم کا بیج بونے والوں کے خلاف سخت قوانین بنائے

حکومت کے لیے ضروری ہے کہ حکومت بے لگام آزادی اظہارِ رائے  کی آڑ میں زہر اُگلنے، جھوٹ اور تقسیم کا بیج بونے کے خاتمے کے لیے سخت قوانین وضوابط بنائے اوران پرعمل درآمد کرائے۔

اعلامے کے مطابق فورم نے کہا کہ سیاسی ومالی فوائد کی خاطر جعلی خبریں پھیلانے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا وقت کی اہم  ضرورت ہے کیونکہ پاک فوج ملک وقوم کی خدمت بغیرکسی تعصب اورسیاسی وابستگی کے کرتی ہے۔

معصوم شہریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی کوششیں برداشت نہیں کی جائیں گی

اعلامیے کے مطابق شرکائے کانفرنس نے کہا کہ پاک فوج تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنےکے لئے ملک  کی حفاظت کرتی رہےگی، ذاتی مفادات کے حصول کے لیے معصوم شہریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے اور تشدد کو ہتھیار کے طور پر کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

فتنتہ الخوارج کے افغان سرزمین استعمال کرنے پر تشویش

اعلامیے کے مطابق فورم نے دہشتگردوں بالخصوص فتنتہ الخوارج کی جانب سے پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین کے بے دریغ استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا  اور کہا کہ باہمی ترقی اور فائدے کے حصول پر توجہ مرکوزکرنا دونوں پڑوسی اسلامی ممالک کے  بہترین مفاد میں ہے۔

مزید پڑھیں:غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ دنیا کا بڑا چیلنج ہے، آرمی چیف

فورم نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کواپنی سر کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے واضح اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

فورم نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف بہادری سے ڈٹے رہنے والے خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے غیور کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے شروع کی جانے والی تمام سماجی و اقتصادی  ترقیاتی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

دہشتگردی کے خلاف حکومتی کوششوں کی حمایت کا اعادہ

اعلامیے کے مطابق فورم نے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور دہشتگردی اور جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے میں حکومتی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

کانفرنس کے اختتام پرآرمی چیف نے پاکستان کی سلامتی و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے درپیش کسی بھی قسم کی مشکلات اورچیلنجز سے نمٹنے  کے گد۔ پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاریوں اور پاک فوج کے غیر عزم کی اہمیت پرزوردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp