جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی حکومت کو ’پی اے پی او‘ واپس لینے کے لیے ڈیڈ لائن

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ( جے اے اے سی ) نے پیسفل اسمبلی پبلک آرڈرآرڈیننس کی واپسی اورگرفتارافراد کی فوری رہائی کے لیے حکومت کو6 دسمبر جمعہ کو دن 12 بجے تک کی ڈیڈ لائن دے دی۔

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے سرکردہ رکن شوکت نواز نے جمعرات کی شام مظفرآباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر جمعہ کو دن 12 بجے تک آرڈیننس واپس نہیں لیا گیا ہے اورگرفتارافراد کو رہا نہ کیا گیا تو انٹری پوائنٹس کی جانب مارچ بھی کیا جا سکتا ہے یا لانگ مارچ کی کال دی جا سکتی ہے۔ انٹری پوائنٹس سے مراد وہ جگہیں ہیں جہاں آزاد کشمیر اور پاکستان کی سرحدیں ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر بھرمیں لوگوں نے رضاکارانہ طور پر ہڑتال اور پہیہ جام کیا ہے، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال شٹر ڈاؤن اورپہیہ جام کی تھی لیکن لوگوں کے کہنے پہ احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ہمارے پرامن احتجاج کو ہماری کمزوری بھی نہ سمجھا جائے۔

ادھر جمعرات کی شام کو ہی آزاد کشمیر کے وزیراطلاعات مظہرسعید اوردیگروزرا کی مظفرآباد میں سینٹرل پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاج کے دوران امن وامان قائم رہا۔

احتجاج کرنے والے آئیں ہم سے بات کریں، مظہر سعید

‎مظہر سعید نے کہا کہ ’ہم احتجاج کرنے والوں کو کہتے ہیں کہ وہ آئیں بات کریں، ہم نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے اوراس تعمیر و ترقی کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ حالات پر رہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت عوام کواحتجاج کا حق دیا اور اورکوئی گرفتاری نہیں کی۔

‎انہوں نے کہا کہ کہ جو لوگ آرڈیننس کے معطل ہونے سے پہلے گرفتارہیں وہ قانون کا راستہ اختیار کرکے رہائی حاصل کریں۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے غیرمعینہ مددت کے لیے پہیہ جام اورشٹرڈاؤن کی کال کی گئی تھی جو ریاست بھر میں کامیاب رہی۔

اس موقع پرآزاد کشمیر کے تمام اضلاح میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے، یہ احتجاج پرامن رہا اورپولیس بھی مظاہرین سے دوررہی اور مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ یہ احتجاج حکومت کی طرف سے نافذ کیے گئے ’پیسفل اسمبلی پبلک آرڈر آرڈیننس‘کی واپسی کے لیے کیا جا رہا ہے ۔ اس قانون کے تحت صرف رجسٹرڈ تنظیمیں یا جماعتیں ہی حکومت کی پیشگی اجازت سے کوئی اجتماع یا احتجاج کر سکتی ہیں اور کوئی بھی غیر رجسٹرڈ تنظیم یا جماعت احتجاج نہیں کرسکتی ۔

جموں کشمیرجوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ایک غیر رجسٹرڈ اتحاد ہے یہی وجہ ہے کہ کہ یہ اتحاد سمجھتا ہے کہ حکومت نے ان کو دبانے کے لیے یہ قانون نافذ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp