عوامی احتجاج کے بعد آزاد کشمیر میں متنازع صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا گیا

اتوار 8 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کئی روز تک جاری رہنے والے احتجاج اور شٹرڈاؤن ہڑتال کے بعد بالآخر  آزاد کشمیر حکومت نے صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا، نوٹیفکیشن جاری۔

یہ بھی پڑھیں:عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کی وی نیوز سے گفتگو

آزاد کشمیر میں متنازع صدارتی آرڈیننس کیخلاف جاری کئی روز پر مشتمل احتجاج اور شٹرڈاؤن ہڑتال کے بعد بالآخر حکومت نے گھٹنے ٹیک دیے۔ حکومت نے صدارتی آرڈیننس واپس لینے کے اعلان کا ساتھ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

متنازع صدارتی آرڈیننس کے تحت بغیر اجازت جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ جس کے خلاف عوام سڑکوں پر آگئے تھے۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے حکومت آزاد کشمیر کو پیسفل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس فوری واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری

صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کو اس حوالے سے خط بھی لکھا تھا، جس کے بعد حکومت آزاد کشمیر نے فوری طور پر کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp