عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کی وی نیوز سے گفتگو

ہفتہ 7 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت اور جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام نہیں ہوئے بلکہ بے نتیجہ ختم ہوئے، حکومت کسی ہٹ دھرمی یا انا پرستی کا شکار نہیں، ایکشن کمیٹی جہاں چاہتی ہے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی حکومت کو ’پی اے پی او‘ واپس لینے کے لیے ڈیڈ لائن

جمعہ کو ’وی نیوز ‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ حکومت صدارتی آرڈیننس کے تحت گرفتار افراد کو مروجہ قوانین کے تحت رہا کرنے اور جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے ایجنڈے پر بات چیت کے لیے کسی ہٹ دھرمی یا انا پر قائم نہیں ہے، حکومت کسی بھی ایجنڈے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے صدارتی آرڈیننس کی معطلی کے بعد کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ حکومت نے سپریم کورٹ اور قانون کے احترام کا عملی مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔

آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات نے جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی آرڈیننس معطل ہے اس لیے آئیں مل کر لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم مسائل کے حل کے لیے حل ڈھونڈیں۔

مزید پڑھیں:عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال

انہوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ حکومت کے مذاکرات ناکام ہوئے ہیں، ایسا ضرور ہوا ہے کہ مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوئے ہیں، حکومت کہیں بھی اپنی انا یا ہٹ دھرمی نہیں دکھا رہی ہے، عوامی ایکشن کمیٹی نے جہاں کہا ہماری مذاکراتی کمیٹی کے تمام اراکین مذاکرات کے لیے وہاں تشریف لے گئے۔

محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ بیٹھ کر ہم نے ایک درمیانی حل نکالا کہ پہلے اس صدارتی آرڈیننس پر پوری قوم کا ایک اجتماعی نکتہ نظر لے لیتے ہیں، اس پر وسیع البنیاد سفارشاتی کمیٹی جو بھی سفارشات مرتب کرے گی اس پر حکومت معاملات کو یکسو کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ قیدیوں کو رہا کیا جائے لیکن معاملات محض ایک بٹن دبانے سے حل نہیں ہوتے، اس پر حکومت نے اپنا مؤقف دیا ہے کہ اس صدارتی آرڈیننس کے تحت جو بھی لوگ گرفتار ہیں حکومت ان کی رہائی میں کوئی رکاوٹ نہیں بنے گی، حکومت انہیں مروجہ قوانین کے تحت رہا کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حکومت ماورائے قوانین کچھ نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر: مظاہروں سے روکنے کا آرڈیننس معطل ہونے کے باوجود 5 دسمبر کو احتجاج کی کال برقرار

انہوں نے کہا کہ ہڑتال اور احتجاج کے بعد بھی مذاکرات ہی کرنے ہیں تو ہم عوامی ایکشن کمیٹی کو پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں راستے بند کرنے سے معاملات حل نہیں ہوں گے، ہمارے ساتھ مل بیٹھ کر مذاکرات کریں تاکہ ہر کوئی اپنی اپنی انا سے دستبردار ہو جائے اور معاشرہ خیر کے ساتھ آگے بڑھے۔

پیر محمد مظہر سعید شاہ نے مزید کہا کہ راستے بند نہ کریں، ہم احتجاج کے حق کو تسلیم کرتے ہیں،دھرنا دیں لیکن راستوں کو بند نہ کریں اس کا نقصان عام شہریوں کو ہوگا، انٹری پوائنٹس بند ہونگے تو مریض، طلبہ، مسافروں سمیت ہر طبقہ متاثر ہوگا۔

جموں کشمیر ایکشن کمیٹی کی 23 جنوری کے لانگ مارچ کی کال کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ایک بالکل واضح پالیسی لائن دی ہے کہ دلیل ہماری طاقت ہے اور مذاکرات ہمارا ہتھیار ہیں، ہم اس پالیسی لائن پر کسی سے بھی کسی بھی مسئلے پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر حکومت کو اس طرح ہر کوئی ڈکٹیٹ کرے گا تو نظام متاثر ہو گا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر حکومت اور عوامی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کیوں ناکام ہوئے؟

انہوں نے پھر کہا کہ حکومت ہر مسئلے چاہے وہ 23 جنوری کا لانگ مارچ ہے یا 10 نکاتی ایجنڈا ہے، ابھی 2 نکاتی ایجنڈا ہے،  میرا سوال ہے کہ کیا تاجر انٹری پوائنٹس بند کیا کرتے ہیں، کیا تاجر اپنی دکانیں بند کیا کرتے ہیں؟ ایسا کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ شاہد ہمارے سادہ لوح تاجر اپنے ٹریک سے اتر گئے ہیں، یا انہیں اتارا جا رہا ہے، کچھ لوگ انہیں غلط راستے پر لے جا رہے ہیں، ہمارے تاجر پرامن لوگ ہیں اس سے قبل آزاد کشمیر میں ایسی صورت حال پیدا نہیں ہوئی۔ تاجروں کو ڈی ٹریک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پھر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حکومت کسی بھی ہٹ دھرمی یا انانیت کا شکار نہیں ہے، عوامی ایکشن کمیٹی جہاں چاہتی ہے وہاں ہمارے لوگ ان سے مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp