مدارس بل پر مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کیے جائیں، نواز شریف کی وزیراعظم کو ہدایت

اتوار 8 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو ہدایت کی ہے کہ مدارس بل پر مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کیے جائیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے جاتی امرا میں پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات کی، اس دوران ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں مدارس بل پر حکومت کو دی گئی ڈیڈلائن ختم، جے یو آئی متحرک

نواز شریف نے وزیراعظم کو ملکی معاشی صورتحال میں بہتری خصوصاً اسٹاک ایکسچنج میں نیا ریکارڈ بنانے پر مبارک باد دی۔

وزیراعظم نے نواز شریف کو ایس آئی ایف سی کے تناظر میں بیرونی سرمایہ کاری میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں 26 نومبر کے واقعات اور سول نافرمانی کی کال پر بھی تبادلہ خیال ہوا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملکی سلامتی اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا۔

نواز شریف اور وزیراعظم نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ ملکی ترقی کی راہ میں کسی کو رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دے جائے گی۔

نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی تو شہباز شریف نے کہاکہ سربراہ جے یو آئی کو مدارس بل پر اعتماد میں لیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں ملکی معاملات پر حکومتی اتحادیوں سے مشاورت اور اعتماد میں لینے پر اتفاق ہوا۔

وزیر اعظم نے پارٹی قائد کو سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی سے بھی آگاہ کیا، جبکہ نواز شریف اور وزیراعظم نے خوارج کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ملاقات میں وزیراعظم نے نواز شریف کو دورہ سعودی عرب کی رپورٹ پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں، ایک فتنہ ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے جاتی امرا میں والدین کی قبروں پر بھی حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ جاتی امرا میں موجودگی کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف سے دیگر پارٹی رہنماؤں نے بھی ملاقاتیں کیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے