وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ ملک میں انتشار کی سیاست کی داغ بیل 2014 میں ڈالی گئی، پاکستان تحریک انصاف کوئی سیاسی جماعت نہیں، ایک فتنہ ہے، اس کے پیچھے ملک کو رسوا کرنے، معیشت کو تباہ کرنے اور تخریب کارانہ سوچ ہے۔ قوم کو سوچنا ہو گا کہ وہ تخریب کاری اور فساد کا ساتھ دیں گے یا پھر ملک کی تعمیر و ترقی کا ساتھ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم کا انتشاری گروہوں سے نمٹنے کے لیے ’انسداد فسادات فورس‘ تشکیل دینے کا حکم
جمعہ کو امن و امان کی تازہ صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے بلائے گئے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جب بھی ملک میں سرمایہ کاری کے لیے بیرونی وفود پاکستان آتے ہیں تو اسلام آباد پر چڑھائی کر دی جاتی ہے، یہ اسلام آباد پر چوتھی لشکر کشی تھی۔ خیبر پختونخوا سے ایک جھتا ہر طرح سے لیس ہو کر آیا تھا، مظاہرین نے گولیاں چلائیں، ایک پولیس اور 3 رینجرز اہلکار شہید ہوئے، یہ اسلام آباد پر تیسری، چھوتی بار لشکر کشی کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ 2014 میں پاکستان میں چینی صدر کا دورہ شیڈول تھا، وہ پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے آ رہے تھے، کہ اسلام آباد میں ایک جھتے کو لا کر بٹھا دیا گیا اور چینی صدر کادورہ ملتوی ہو گیا، بڑی مشکل سے انہیں پاکستان آنےمیں 7 ماہ لگے۔
مزید پڑھیں:ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی اپنا کر احتجاج کا خاتمہ کیا، شہباز شریف
ان کا کہنا تھاکہ اس وقت پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی سے کہا کہ آپ 3 دن کے لیے دھرنا ہٹا دیں تاکہ چینی صدر دورہ پاکستان کر سکیں لیکن انہیں ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور پھر جو کچھ ہوا، ملک کا جو نقصان ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ابھی حال ہی میں جب شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس ہو رہی تھی تو پھر ملک کے دارالحکومت پر یلغار کا اعلان کیا گیا، جب بھی کوئی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے رخ کرتا ہے تو یہاں اسلام آباد پر چڑھائی کا آغاز کر دیا جاتا ہے، یہ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، اس سے بڑا کوئی پاکستان کا دشمن ہو سکتا ہے؟
انہوں نے کہ یہ بلوے کی اسلام آباد پر چوتھی بار چڑھائی تھی اور اس وقت بھی ہمارے معزز اور دوست ملک بیلا روس کے صدر کا دورہ پاکستان شیڈول تھا لیکن افسوس کے یہ ملک کو بار بار رسوا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رینجرز اور پولیس پر حملے کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، شہباز شریف
وزیر اعظم نے کہا کہ میں یہ قطعاً نہیں کہتا کہ ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہنی لگی ہیں، ایسا نہیں ہے تاہم ہم ماضی میں تباہ کی گئی معیشت کو ایک بار پھر پٹری پر چڑھانے میں کامیاب ہوئے ہیں، ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا ہے، اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی آئی ہے۔
لیکن ان کوششوں کے باوجود قوم کو یہ سمجھنا ہو گا کہ کیا وہ ایک تخریب کارانہ سوچ کا ساتھ دے گی یا تعمیر و ترقی اور اس ملک کی بہتری چاہتی ہے۔ ہمیں ان کی ان حرکتوں سے معیشت کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانا ہو گا اوریقینا فیصلہ کرنا ہو گا کہ اس تخریب کارانہ سوچ سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔
پہلے بھی پاکستان مسلم لیگ ن اور نواز شریف کے دور میں اسٹاک ایکسچینج میں تیزی آئی اور اب بھی مسلم لیگ ن کی حکومت میں اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلندیاں چھو رہی ہے، اب دشمنان پاکستان اگراس سب کچھ کو پھرتباہ کرنا چاہتے ہیں تو کیا ہمیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بالکل خاموش بیٹھ جانا چاہیے، کیا ہم انہیں پھر سب کچھ تباہ و برباد کرنے کی اجازت دے دیں۔
مزید پڑھیں:ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی اپنا کر احتجاج کا خاتمہ کیا، شہباز شریف
وزیراعظم نے کہا کہ یقیناً ہم دشمنان پاکستان کو ایسا کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے، ہم ایسے تمام ہاتھوں کو توڑ دیں گے جو ہمارے تعمیر و ترقی کے راستے کو روکنے کی کوشش کرے گا، ہمیں اس کے لیے ایک سنجیدہ سوچ، پختہ عزم اور پختہ عمل کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا کہ آیا خیبرپختونخوا حکومت کے آئے روز سازشوں کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کوئی جماعت نہیں ایک فتنہ ہے، یہ تحریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ جتنے بھی تخریب کار اور شرپسندوں سب کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائیں اور ان پرٹھوس شوائد پر مقدمات چلائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ وطن کے ساتھ دشمنی ہے، اگر ہم قوم کو ان کا اصل چہرہ نہیں دکھائیں گے تو ہماری نسل اور تاریخ معاف نہیں کرے گی، میں یہ بات ہمیشہ دل سے کرتا ہوں کہ خیبر پختونخوا ہمارا انتہائی خوبصورت صوبہ ہے، یہاں کے عوام انتہائی بہادر ہیں، ہمیں ان کی ترقی کی بات کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کو فسادات برپا کرنے والے پھر پُرتشدد کارروائیوں پر اتر آئے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم نے کہا کہ پاڑا چنار کا واقعہ دلخراش ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو اس کا کوئی خیال نہیں ہے، کوئی توجہ نہیں، کوئی احساس نہیں ہے، دل خون کے آنسو رہتا ہے، یہ تحریک انصاف نہیں، تخریب انصاف ہے، انصاف کا قتل کرنے والی جماعت ہے، ان کا بانی جیل میں بھی جھوٹ بول رہا ہے، میں نے اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر میں ایسی مذموم سوچ والا شخص یا سیاسی جماعت آج تک کوئی نہیں دیکھی۔
انہیں پاڑا چنار کے خون کا کوئی احساس نہیں، بس ان کی ایک ہی سوچ ہے کہ کس طرح پاکستان کے ساتھ دشمنی کرنی ہے، اس کے عوام کو محروم رکھنا ہے اور کس طرح ملک اور ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کرنا ہے۔ ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ ہر چیز کو تہہ و بالا کر دیا جائے، لیکن یہ اب سن لیں کہ ہم نے اب ایسا نہیں ہونے دینا۔
مزید پڑھیں:9 مئی کے منصوبہ سازوں کو ڈھیل دی جائے گی تو فسطائیت بڑھے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، کورکمانڈرز، سیکیورٹی اداروں کے سربرہان، کابینہ کے اراکین ، آئی جی اسلام آباد اور چیف سیکریٹری بھی شریک ہوئے۔وزیر اعظم نے اسلام آباد پی ٹی آئی کے احتجاج پر حکومتی رٹ کو بحال رکھنے میں بھرپور کردار ادا کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا۔