منڈی بہاؤالدین میں نایاب تیندوے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

بدھ 11 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین میں ڈفر پبلک وائلڈ لائف ریزرو میں ایک نایاب نسل کے تیندوے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ تیندوے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ نایاب نسل کا یہ تیندوا ایک جوڑا تھا جسے مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے 2 بار گولی ماری گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو نایاب نسل کے نر جیتے کی لاش ملی ہے، جسے گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھاجبکہ مادہ تیندوا جنگل میں ہی موجود ہے۔ مقامی رہائشیوں نے نایاب تیندوے کی موت اور مادہ تیندوے کی مسلسل یہاں موجودگی کے بارے میں محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کو آگاہ کیا۔

ترجمان محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے مطابق تیندوے کی لاش قبضے میں لے لی گئی ہے اور اس کا پوسٹ مارٹم یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور میں کیا جائے گا۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ تیندوا، جو ممکنہ طور پر دریا پار کر کے جنگل میں داخل ہوا تھا، ممکنہ طور پر اسی علاقے میں مارا گیا ہے۔ محکمہ نے اس بات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں کہ اس کی ہلاکت کا ذمہ دار کون ہے۔

میڈیا رپورٹس کے  مطابق بائیو ڈائیورسٹی ڈیفینڈرز گروپ کے سربراہ فہد ملک نے ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اس واقعے کے بارے میں آگاہی کے فقدان پر شدید تنقید کی، انہوں نے کہا کہ نایاب نسل کے جیتے کی موت انتہائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ضلع وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ اس صورت حال سے بے خبر ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس علاقے میں کوئی وائلڈ لائف افسر ڈیوٹی پر تھا اور کیا یہ واقعہ محکمانہ غفلت کا نتیجہ تھا؟

فہد ملک نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے اس واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے قتل کے ذمہ دار شکاریوں اور لاپرواہ افسران یا عملے دونوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی پر بھی زور دیا جو اس کی ہلاکت کو روکنے اور ملزمان کو پکڑنے میں ناکام رہے۔

فہد ملک نے مزید کہا کہ ’ہمارے قدرتی ورثے کی حفاظت کے لیے مستقبل میں اس طرح کے المناک واقعات کو روکنا ضروری ہے۔

یہ واقعہ گزشتہ ماہ لاہور میں ایک مادہ تیندوے کی ہلاکت کے بعد پیش آیا ہے۔ جنگلی حیات کی افزائش کے ایک نجی مرکز سے فرار ہونے والے اس جانور کو بیدیاں روڈ پر ایک نجی فارم ہاؤس میں سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp