اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکریٹری خارجہ کو امریکی جیل میں قید عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا پاسپورٹ واپس دلوانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دورانِ سماعت ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ میرا ویزا لگا ہوا ہے لیکن پاسپورٹ واپس نہیں دے رہے۔ عدالت نے کہا کہ وزارت خارجہ کو ہدایت کرتے ہیں وہ آپ کو پاسپورٹ واپس دلائیں گے۔ کیس کی سماعت اگلے جمعے تک ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں: ’مجھے امریکی جیل سے جلد رہا کرایا جائے‘، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے ڈاکٹر طلحہ محمود سے ملاقات میں اور کیا کہا؟
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکا جانے والے وفد کے اخراجات کی منظوری دی تھی۔
اگر وزیرِاعظم کا خط جا رہا ہے تو ڈپٹی وزیرِاعظم تو لے کر جائے، فوزیہ صدیقی
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فوزیہ صدیقی نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے امریکا کو خط لکھا گیا، اگر وزیرِ اعظم کا خط جا رہا ہے تو ڈپٹی وزیرِ اعظم تو لے کر جائے۔ اگر چیئرمین سینیٹ یا وزیرِ خارجہ خط لے کر جاتے تو خط کو عزت ملتی، مجھے امریکا جانے سے روکا گیا۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس: وزیراعظم نے امریکا جانے والے وفد سے متعلق سمری پر دستخط کردیے
انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن نے ایک دن میں 1500 لوگوں کو معافی نامہ دیا، وفد بغیر کوئی مقاصد حاصل کیے پاکستان واپس آرہا ہے، ڈاکٹر عافیہ کی رہائی ایک نیکی ہے جو ان لوگوں کے حق میں نہیں۔
حکومت نے جو وفد امریکا بھیجا وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا، وکیل عمران شفیق
دوسری جانب ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ میں اور آج کی عدالتی کارروائی بڑی اہمیت کی حامل تھی۔ حکومتِ پاکستان نے ایک وفد کا اعلان کیا ہے، بدقسمتی سے وہ وفد صرف 3 دن کے لیے امریکا پہنچ سکا، اس وفد کا کم از کم دورانیہ 8 دن تھا۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عافیہ کو بار بار جیل میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، وکیل کا دعویٰ
عمران شفیق کا کہنا تھا کہ وفد 5 دن تاخیر سے پہنچا جو میٹنگز ہونا تھی وہ نہیں ہوئیں، امریکی وکیل اسمتھ اور فوزیہ صدیقی نے ایک ڈیکلریشن عدالت کو لکھا، یہ عدالت میں پڑھا گیا جو دل توڑنے والی داستان ہے۔ حکومت نے جو وفد امریکا بھیجا تھا وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں بالکل ناکام رہا ہے۔