خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج کے لیے اڈیالہ جیل کا رخ کیوں کیا؟

بدھ 18 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی پولیس نے احتجاج کرنے والے خیبرپختونخوا کے سینکڑوں بلدیاتی نمائندوں کو اڈیالہ جیل کی طرف بڑھنے سے روک دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہاتھوں میں بینرز اٹھائے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندے اڈیالہ جیل کے بار احتجاج کرنا چاہتے تھے، پولیس کے روکنے کے بعد مظاہرین نے اڈیالہ جیل روڈ بلاک کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، اڈیالہ جیل کے باہر سے واپس روانہ

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندے فنڈز کی عدم ادائیگی پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف احتجاج کے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرنا چاہتے تھے۔

مظاہرین نے خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف نعرے بازی کی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مطالبات کی منظوری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ریڈ زون میں بلدیاتی نمائندوں کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ

مظاہرین کا کہنا تھا صوبائی حکومت نے 3 سال سے ان کے فنڈز روک رکھے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو اس حوالے سے کئی خطوط بھیجے، 2022 میں صوبائی حکومت نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ پاس کیا اور اس کے ذریعے منتخب نمائندوں کے اختیارات ختم کردیے، صوبائی فنانشل کمیشن ایوارڈ کے تحت بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال سے ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا۔

احتجاج کرنے والے بلدیاتی نمائندوں کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے ساتھ کئی ملاقاتیں ہوئی انہوں نے فنڈز اور اختیارات بحال کرنے کے وعدے کiے لیکن کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی تک اپنی آواز پہنچانے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پرانے پشاور کی سیاست، الیکشن کی انہونی باتیں

انہوں نے کہا کہ صوبے میں بلدیاتی نمائندوں کی تعداد 30 ہزار ہے، پی ٹی آئی کی حکومت انصاف اور قانون کی بات کرتی ہے مگر بلدیاتی نمائندوں کو ان کا حق دینے سے انکاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp